بینکوں کو حکومتِ پاکستان/ عالمی ادارۂ صحت کی طرف سے جاری کردہ احتیاطی تدابیر اور سماجی فاصلے کے رہنما خطوط/ ایس او پیز کے ساتھ ساتھ درج ذیل آپریشنل رہنما خطوط کی لازمی طور پر تعمیل کی ہدایت کی جاتی ہے:
-
1. ایس بی پی – بی ایس سی سے نقدی نکلوانے یا جمع کرانے میں دلچسپی رکھنے والے کمرشل بینک/ سی آئی ٹی، ایس بی پی –بی ایس سی کے متعلقہ فیلڈ دفتر سے تعاون کریں گے اور فیلڈ دفتر کے دورے کے لیے وقت طلب کریں گے۔ بینکوں/ سی آئی ٹی کو ایس بی پی – بی ایس سی کے احاطے میں داخلے کی اجازت صرف ان کے لیے مختص شدہ اوقات میں ہوگی۔
-
2. کمرشل بینک/ سی آئی ٹی کووڈ 19 وائرس کے پھیلاؤ میں کمی لانے کی غرض سے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ نقدی جمع کرانے/ نکلوانے کے لیے کم سے کم / مؤثر عملہ تعینات کریں گے۔
-
3. ایس بی پی – بی ایس سی دفتر کے احاطے میں داخلے کے لیے بینک نمائندوں/ سی آئی ٹی کے چہرے پر ماسک اور ہاتھوں پر ربڑ کے دستانے پہننا لازمی ہے۔ اسی طرح ایسے تمام آنے والوں کو اسٹیٹ بینک کے احاطے میں داخلے کے لیے ایس بی پی کے سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے ٹمپریچر اسکریننگ (جسمانی حدت کا ماپنا) سے گزرنا پڑے گا۔
-
4. کمرشل بینکوں کے نمائندے / سی آئی ٹی اسٹاف کے وہ ارکان جن میں کھانسی، چھینک، بخار وغیرہ کی علامات پائی جاتی ہوں، وہ نقدی کے انتظام/ ذخیرے/ ترسیل کے عمل میں شامل نہیں ہوں گے۔ ایس بی پی – بی ایس سی میں ٹمپریچر اسکریننگ کے موقع پر اگر کسی بینک / سی آئی ٹی اسٹاف میں درج بالا علامات پائی گئیں تو انہیں ایس بی پی – بی ایس سی کے دفاتر میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
-
5. کمرشل بینکوں کے نمائندے / سی آئی ٹی اسٹاف اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ایس بی پی – بی ایس سی کے دفاتر کے احاطے میں داخلے ہوتے ہوئے حکومتِ پاکستان اور عالمی ادارۂ صحت کے جاری کردہ رہنما خطوط سمیت سماجی فاصلے سے متعلق تمام احتیاطی تدابیر کی تعمیل کی جائے۔
-
6. یہ بات یقینی بنائی جانی چاہیے کہ جمع کرائے جانے والے نوٹوں (تمام مالیتوں کے) کو بینک نوٹ پیکنگ ہدایات کے مطابق ڈھانپنا یقینی بنایا جانا چاہیے کیونکہ پھر انہیں ایس بی پی – بی ایس سی کے والٹ میں رکھنے سے قبل جراثیم سے پاک کیا جائے گا۔
-
7. مزید برآں، ایک ہی بینک میں اور بینکوں کے مابین نقدی کے تبادلے کے دوران کمرشل بینک/ سی آئی ٹیز انہی روایات/ احتیاطی اقدامات کو اپنائیں گے۔
-
8. کمرشل بینک/ سی آئی ٹی کمپنیوں کو اپنے تمام مشتبہ ملازمین کو ٹیسٹ میں سہولت دینے کی ترغیب دلائی جاتی ہے تاکہ سماجی طور پر ذمہ دار ادارے کا تشخص سامنے آئے۔
سرکلر:
http://www.sbp.org.pk/cmd/2020/C_2.pdf
قبل ازیں، اسٹیٹ بینک نے بینکوں کے لیے صاف ستھرے، مصدقہ اور جراثیم سے پاک نوٹوں کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے، یہ ہدایات جاری کی تھیں کہ اسپتالوں اور کلینکس سے موصولہ نوٹوں کی صفائی ستھرائی، جراثیم سے، سربمہر اور تحفظ یقینی بنایا جائے اور انہیں قرنطینہ کردیا جائے اور مارکیٹ میں اس نقدی کی گردش روکی جائے۔ بینک اسپتالوں سے موصولہ نقدی کی یومیہ رپورٹ اسٹیٹ بینک کو دیں گے، جو ان بینکوں کی قرنطینہ شدہ رقم ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کردے گا۔ مزید برآں، بینکوں کو نئی یا جراثیم سے پاک خاطرخواہ نقدی فراہم کرنے کے لیے بندوبست کیا جارہا ہے تاکہ وہ اپنے موکلین (کلائنٹس) کو نئی نقدی جاری یا کم ازکم 15 روز تک قرنطینہ شدہ نقدی کا دوبارہ اجرا کرسکیں۔ بینکوں کو اس بات کا یقین دلادیا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے پاس خاطرخواہ نقدی موجود ہے اور وہ ایسی نقدی کی تمام طلب کو پورا کرے گا۔
:سرکلر
http://www.sbp.org.pk/acc/2020/C1.pdf