-
|
|
SBP Policy Rate |
22.00% p.a. |
|
SBP Overnight
Reverse
Repo (Ceiling) Rate |
23.00% p.a |
|
SBP Overnight
Repo (Floor) Rate |
21.00%
p.a. |
|
-
|
|
Weighted-average Overnight Repo Rate |
As on 24-Apr-24
22.77% p.a. |
KIBOR
As on 25-Apr-24 |
Tenor |
BID |
OFFER |
3-M |
21.48 |
21.73 |
6-M |
21.24 |
21.49 |
12-M |
20.45 |
20.95 |
|
|
|
-
|
MTBs |
Tenor |
Rates |
3-M |
21.6601% |
6-M |
21.3874% |
12-M |
20.8998% |
(as
on Apr 17, 2024) |
|
Fixed-rate PIB |
Tenor |
Cut-off Rates |
3-Y |
16.6500% |
5-Y |
15.4800% |
10-Y |
14.3500% |
15-Y |
No Bid |
20-Y |
No Bid |
30-Y |
No Bid |
(as
on Apr 16, 2024) |
|
Floating-Rate PIBs (Quarterly Coupon) |
Tenor |
Cut-off Price |
2-Y |
Bids Rejected |
3-Y |
Bids Rejected |
|
Floating-Rate PIBs
(Half-yearly Coupon) |
Tenor |
Cut-off Price |
5-Y |
95.9376 |
10-Y |
95.8167 |
(as
on Apr 17, 2024) |
|
GIS FRR |
Tenor |
Cut-off Rental Rate/Price |
3-Y |
100.2842 |
5-Y |
100.0022 |
|
GIS VRR |
Tenor |
Cut-off Margin/Price |
3-Y |
99.0800 |
5-Y |
98.7600 |
(as
on 21-Dec-2023) |
|
|
-
|
PIB
Auction
(Fixed Rate)
22-May-24 |
MTB
30-Apr-24
|
Floating Rate PIB
(Semi-Annual Coupon)
30-Apr-24 |
Floating-rate PIB
(Quarterly Coupon)
30-Apr-24 |
|
|
|
As
on 19-Apr-24 |
SBP’s Reserves |
7,981.2 |
Bank’s Reserves |
5,299.3 |
Total Reserves |
13,280.5 |
|
|
-
|
|
As on 25-Apr-24 |
|
M2M
Revaluation Rate |
278.4846 |
Weighted
Average Rate |
Bid: |
278.3262 |
Offer: |
278.766 |
|
|
-
|
|
|
|
|
|
|
|
|
شعبہ انفراسٹرکچر، مکانات اور ایس ایم ای مالکاری
|
|
|
|
|
یہ شعبہ بینک دولت پاکستان کے ترقیاتی مالیات گروپ (ڈی ایف جی) کا حصہ ہے۔ جس کی ذمہ داری ایم ایس ایم ایز، مکانات ، انفراسٹرکچر، زرعی شعبے اور سبز بینکاری جیسے دیگر ترجیحی شعبوں کی مالی خدمات تک رسائی کو بڑھانا ہے۔
اسٹیٹ بینک ترجیحی شعبوں کو ان کے معاشی اور ترقیاتی کردار کے باعث بے حد اہمیت دیتا ہے۔ اول، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں(ایس ایم ایز) کا پاکستان کی مجموعی کاروباری تنصیبات میں حصہ 90 فیصد سے زائد ہے۔ ایس ایم ایز سے نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور دولت کی تخلیق میں مدد ملتی ہے، بڑے اداروں کے لیےضروری کاروباری انفراسٹرکچرمہیا کیا جاتا ہے اور یہ اختراع اور آجرانہ سرگرمیوں کا بنیادی ذریعہ ہیں۔ کئی ممالک میں بینکاری صنعت نے ایس ایم ای شعبے سے مکمل طور پر فیضیاب ہونے کے لیے اختراعی طرز عمل اختیار کیے ہیں۔ جس کے تحت ایس ایم ایز کے لیے خصوصی مصنوعات، خطرے کے معیار میں اضافہ اور مالی رپورٹنگ کے معیارات اور قرض گاری کی خصوصی تکنیکیں وضع کی جاتی ہیں۔
دوم، کسی معیشت کی پیداواری سرگرمی میں خاطر خواہ حجم رکھنے کی وجہ سے مکاناتی منڈی کا شمار معیشت کی اہم ترین منڈیوں میں کیا جاتا ہے کیونکہ مالی منڈیوں سے خاصے فارورڈ ارتباط کے علاوہ اس کے اراضی کی منڈیوں، تعمیراتی خام مال، آلات، پائیدار اشیا اور افرادی قوت کی منڈی سے مضبوط بیک ورڈ روابط ہوتے ہیں۔ سوم، انفرااسٹرکچر کی تعمیر عصر حاضر کے عالمی چیلنجز میں سے ایک ہے۔ درحقیقت عالمی سطح پر پبلک پالیسی کے لیے کوئی بڑا سوال نہیں ہے۔ ہمیں اپنے سماجی و معاشی نظام کو ترقی دینے کے لیے بہتر اسکولوں، اسپتالوں، سٹرکوں، ریلویز، جوہری بجلی گھروں، پون چکیوں اورتوانائی کی دیگر متبادل شکلوں/ پائیدار توانائی کی ضرورت ہے۔
2011ء میں شعبہ انفراسٹرکچر، مکانات اور ایس ایم ای مالکاری (آئی ایچ اینڈ ایس ایم ای ایف ڈی) کا قیام شعبہ انفراسٹرکچر،مکاناتی مالکاری اور ایس ایم ای مالکاری کے شعبوں کے انضمام کے باعث عمل میں آیا تھا۔ ڈائریکٹر کی سربراہی میں کام کرنے والا یہ شعبہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر،ڈی ایف جی کو رپورٹ کرتا ہے۔ یہ شعبہ ایس ایم ای، مکانات اور انفراسٹرکچر مالکاری کے لیے سازگار ضوابطی ماحول کی تخلیق کا ذمہ دار ہے۔
مزید برآں، یہ شعبہ منڈی کی ترقی کے لیے اقدامات، استعداد کاری کے پروگراموں اور مندرجہ بالا ترجیحی شعبوں سے متعلق مالی خواندگی کے اقدامات کی منصوبہ سازی اور ان پر عملدرآمد کراتا ہے۔ اس کے ساتھ بہترین بین الاقوامی روایات پر مبنی ترقیاتی اقدامات، ضوابطی حالات میں بہتری لانا اور مکاناتی اور انفراسٹرکچر مالکاری کے لیے طویل مدتی اور پائیدار فنڈنگ/سیالیت کے طریق کار کی بابت اشتراک کی سرگرمیاں اس شعبے کے دائرہ کار میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ یہ شعبہ اپنے آپریشنز، روایات اور مصنوعات/ بینکوں/ ترقیاتی مالی اداروں(ڈی ایف آئیز) کے دائرہ کار میں انجام دی جانے والی خدمات میں ماحولیاتی ترجیحات کو فروغ دے کر ملک میں سبز بینکاری کی ترقی کا ذمہ دار ہے۔
درج بالا ترجیحی شعبوں کے علاوہ یہ شعبہ ملک میں برآمدات کے فروغ کے لیے طویل و قلیل مدتی اسکیموں(برآمدی مالکاری اسکیم، طویل مدتی مالکاری سہولت) کو وضع، نافذ اور ان کی نگرانی کا ذمہ دار ہے۔ مزید برآں یہ شعبہ اجناسی آپریشنز اور سرکاری شعبے کی انٹرپرائزز(پی ایس ایز) اور خودمختار باڈیز (اے بیز) کے لیے بینکوں کے قرضوں کے بہاؤ کی نگرانی کرتا ہے۔
|
|
|
|