انفرا سٹرکچر
Placeholder image



ملک میں ادائیگی کے نظام کا مرکز اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں قائم ہے ، اس نظام میں پچھلے ایک عشرے کے دوران نمایاں ارتقا ہوا ہے، جس میں ادائیگی کے نئے آلات، برقی ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے اور صارفین کی بدلتی ہوئی ضروریات نے اپنا اپنا کردار ادا ادا کیا ہے۔
چنانچہ اس ارتقا کے نتیجے میں روایتی کاغذی آلات کے بجائے برقی ادائیگی کے آلات کی ایک متنوع رینج سامنے آئی ہے، جس کی معاونت مؤثر اور قابل اعتماد کلیئرنگ اور سیٹلمنٹ انفراسٹرکچر کے ذریعے کی گئی ہے۔


:پاکستان کے نظامِ ادائیگی کی درج ذیل اہم خصوصیات ہیں

بڑی مالیت کی رقوم کی بروقت منتقلی کا نظام جسے پرزم (پاکستان ریئل ٹائم انٹربینک سیٹلمنٹ میکنزم) کہا جاتا ہے، سیالیت کے بچاؤ اور خطرے میں کمی کی جدید خصوصیات سے آراستہ ہے۔

سرکاری تمسکات کے تصفیے کا نظام جو بروقت مجموعی تصفیے کے نظام (آر ٹی جی ایس)کے ساتھ پوری طرح مربوط ہے، اور فراہمی بمقابلہ ادائیگی (ڈی وی پی) ماڈل 1 کی بنیاد پر برقی تصفیہ انجام دیتا ہے۔

بروقت خردہ ادائیگی کا نظام جسے ون لنک چلاتا ہے، اور مختلف متبادل ذرائع جیسے اے ٹی ایم، انٹرنیٹ بینکاری اور موبائل بینکاری سے چوبیس گھنٹے اور ساتوں دن فرد سے فرد کو رقم کی منتقلی کے قابل ہے۔

ٹی+1 کی بنیاد پر کاغذی آلات کی کلیئرنگ کی سہولتیں جسے ملک بھر کے 27 سے زائد کلیئرنگ/ سیٹلائٹ سنٹروں کے نیٹ ورک کی معاونت حاصل ہے۔

ملکی ادائیگی کی اسکیم جسے پے پاک کہا جاتا ہے، صارفین اور مالی اداروں کو ادائیگی کے کم خرچ طریقے فراہم کرتی ہے۔

پاکستان کا اپنا فاسٹر پیمنٹ سسٹم (مائکرو پیمنٹ گیٹ وے)۔



بڑی مالیت کی ادائیگی کا نظام


آر ٹی جی ایس سے مراد مجموعی تصفیے کا ایک نظام ہے جس میں پراسیسنگ اور رقوم کی منتقلی کے حتمی تصفیے کی ہدایات دونوں کام مسلسل (یعنی بر وقت) ہو سکتے ہیں۔ چونکہ یہ بروقت تصفیے کا ایک نظام ہے، اس لیے اگر بھیجنے والے بینک کے پاس کافی محفوظ رقم یا کریڈٹ موجود ہو تو یہ نظام حتمی تصفیہ بھی مسلسل انجام دیتا رہتا ہے بجائے اس کے کہ پہلے سے متعین اوقات میں وقتاً فوقتاً یہ کام انجام دے۔ مزید برآں ، تصفیے کا یہ عمل مرکزی بینک کی رقم کی بر وقت منتقلی پر مبنی ہے۔ اس طرح آر ٹی جی ایس کی شناخت رقوم کی منتقلی کے ایک نظام کے طور پر کی جا سکتی ہے جو انفرادی منتقلی کے لیے امزور کا مسلسل حتمی تصفیہ کرنے کے قابل ہے۔

پاکستان میں آر ٹی جی ایس کی ضرورت اُس وقت محسوس کی گئی جب یہ آگاہی بڑھی کہ بڑی مالیت کی رقوم کی منتقلی کے نظام میں خطرے سے مستحکم بچاؤ ہونا چاہیے۔ آر ٹی جی ایس بین البینک تصفیے کے عمل میں تصفیے اور نظامی خطرات کو محدود کرنے کا ایک طاقتور طریقہ کار پیش کرتا ہے، کیونکہ یہ خطرات پراسیسنگ ولے دن کے دوران مسلسل بنیادوں پر انفرادی رقوم کی منتقلی کے حتمی تصفیے کو متاثر کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ آر ٹی جی ایس فراہمی بمقابلہ ادائیگی (ڈی وی پی) میکنزم کی بنیاد فراہم کرکے سیکورٹیز کے لین دین میں تصفیے کا خطرہ کم کرنے میں بھی کردار ادا کر سکتا ہے۔ لہٰذا، ادائیگی اور تصفیے کے نظام میں رسک مینجمنٹ کو زیرِ غور لایا جائے تو آر ٹی جی ایس بہت ضروری ہے۔

پاکستان میں آر ٹی جی ایس کو پاکستان ریئل ٹائم انٹربینک سیٹلمنٹ میکنزم (یعنی بڑی مالیت کی رقوم کی بروقت منتقلی کا نظام یا پرزم) کا نام دیا گیا ہے۔ یہ پاکستان کا بڑی مالیت کی ادائیگی کا واحد نظام ہے۔ اس کی خوبی یہ ہے کہ یہ مجموعی تصفیہ بروقت انجام دیتا ہے۔ یہ بڑی مالیت کی بین البینک رقوم کی منتقلی، سرکاری تمسکات ، ریٹیل کلیئرنگ اور صارفین کی رقوم کی منتقلی (ایک مخصوص کم از کم حد تک) کے تصفیے کے لیے ایک مرکزی پلیٹ فارم ہے۔ اس کا آغاز جولائی 2008 ء میں کیا گیا تھا اور تب سے اس نے اپنے آپریشن میں نمایاں توسیع کی ہے۔ اس وقت پرزم کے 42 براہ راست شرکا ہیں جن میں کمرشل بینک، ترقیاتی مالی ادارے، مائکرو فنانس بینک اور سینٹرل ڈپازٹری کمپنی (سی ڈی سی) شامل ہیں۔ پرزم سسٹم آپریٹنگ رولز (2009) شرکا کومساوی مواقع دینے کے لیے جاری کیے گئے تھے۔





Placeholder image

پرزم کی خصوصیات اور فوائد


شریک بینکوں کو یہ سہولت حاصل ہے کہ ایک تصفیہ جاتی اکاؤنٹ کے ذریعے وہ اپنی بین البینک ادائیگیوں اور ان کے نتیجے (جیسے تصفیہ شدہ، زیرِ انتظار ، یا مسترد) کی آن لائن نگرانی کر سکتے ہیں۔ وہ اپنی ادائیگی کی ترجیح تبدیل بھی کر سکتے ہیں (اگر لین دین زیرِ انتظار ہے) تاکہ انہیں اپنی رقوم پر زیادہ کنٹرول حاصل ہو۔

اسٹیٹ بینک کے شعبوں کو یہ سہولت حاصل ہے کہ بین البینک لین دین کی نگرانی کریں اور ضرورت پڑنے پر فوری کارروائی کریں۔

بینکوں کو سیالیتِ امروز کی سہولت (آئی ایل ایف) سرکاری سیکورٹیز کو ضمانت بنانے کے عوض پیش کی جائے گی تاکہ ادائیگیاں فوری طور پر مکمل کی جا سکیں۔

پُرہجوم صورتِ حال سے نکلنے کے لیے سسٹم میں باری باری نمٹانےیعنی قطار کے انتظام کی سہولت بھی موجود ہے۔



Placeholder image

اس نظام میں سرکاری سیکورٹیز کے پورٹ فولیو بھی ہیں اور اسے فراہمی بمقابلہ ادائیگی (ڈی وی پی) اور سیالیتِ امروز کے انتظام کے لیے سیکورٹیز کے لین دین کو میچ کرنے کےقابل بنایا گیا ہے۔

ڈیٹا سیکورٹی کے لیے سسٹم کا آئی ٹی سیکورٹی جزو پی کے آئی انفراسٹرکچر، لین دین اور لنک انکرپشن فراہم کرتا ہے، اور

پرزم سسٹم کے ہموار طریقے سے کام کے لیے ریٹیل کلیئرنگ کی ’’سینٹرلائزڈ ملٹی لیٹرل نیٹنگ‘‘آغاز سے پہلے کی ایک لازمی ضرورت تھی۔ اس سے قبل ملک بھر کے ریٹیل کلیئرنگ آپریشنز ملک بھر میں اسٹیٹ بینک کے سولہ فیلڈ دفاتر میں طے کیے جاتے تھے۔


خردہ نظامِ ادائیگی


صارفین اور کاروباری اداروں کے درمیان لین دین میں خردہ ادائیگیاں کی جاتی ہیں جہاں عام طور پر لین دین کا حجم زیادہ ہوتا ہے اور اوسط مالیت تھوک ادائیگیوں کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔ پاکستان میں خردہ ادائیگی کے لیے روایتی کاغذی چیک سے لے کر جدید پلاسٹک کارڈز تک مختلف برقی آلات استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ نظام کاغذ پر مبنی (جیسے چیک) اور غیر کاغذی طریقوں (جیسے ای بینکنگ) کے ذریعے بڑے حجم اور کم مالیت کے لین دین کا بندوبست کرتا ہے۔ گذشتہ برسوں کے دوران ادائیگیوں کے طریقے کاغذ سے ہٹ کر برقی ادائیگیوں کی طرف منتقل ہو رہے ہیں۔ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ حالیہ برسوں میں پاکستان میں صارفین کی طرف سے برقی ادائیگیوں کے استعمال میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور یہ رجحان آنے والے برسوں میں تیز ہو جائے گا جس کی وجہ یہ ہے کہ اسٹیٹ بینک کے وژن میں ڈجیٹل مالی خدمات کی فراہمی خاص طور پر آبادی کے مالی طور پر محروم طبقے کو فراہمی کو اہمیت دی گئی ہے ۔

:پاکستان میں خردہ ادائیگی کے طریقوں کی درجہ بندی یوں کی جا سکتی ہے

کاغذی طریقے

برقی طریقے

اے ٹی ایم

انٹرنیٹ بینکاری

پی او ایس نیٹ ورک

موبائل بینکاری



راست: پاکستان کا فوری ادائیگی کا نظام


راست پروجیکٹ کار انداز اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے درمیان جاری اشتراک ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا ہے، جس کے مقاصد ڈجیٹل مالی خدمات کو مزید فروغ دینا، نقد رقم پر انحصار کم کرنا اور پاکستان میں مالی شمولیت کو بڑھانا ہے۔ راست پاکستان کے ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے کا ایک بنیادی جزو ہو گا جو افراد، کاروباری اداروں اور سرکاری اداروں کو کوئی بھی ادائیگی آسان، تیز، کم خرچ اور محفوظ طریقے سے ڈجیٹل طور پر کرنے کے قابل بنائے گا۔