کسی بھی ملک میں پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی کے لیے مالی اور پیشہ ورانہ سرگرمیوں تک رسائی اور ان کے حصول کے حوالے سے خواتین اور مردوں کے لیے یکساں مواقع ضروری ہیں۔ خواتین کو بااختیار بنانے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اور اسے غربت کے خاتمے کا ایک ذریعہ سمجھتے ہوئے، اسٹیٹ بینک نے متعدد پالیسی اقدامات اور براہ راست اقدامات کے ذریعے پاکستان کے مالی شعبے میں صنفی فرق کو دور کیا ہے۔
حکمتِ عملی:
مالی شمولیت کی قومی حکمتِ عملی (این ایف آئی ایس)
اسٹیٹ بینک کی مالی شمولیت کی قومی حکمت عملی (این ایف آئی ایس) 2023ء کے تحت، اسٹیٹ بینک 2023 ءتک خواتین کے 20 ملین فعال اکاؤنٹس کے عمومی ہدف کے ساتھ خواتین کے اکاؤنٹس کے استعمال کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے ۔ قبل ازیں، این ایف آئی ایس 2015ء کے تحت اسٹیٹ بینک نے 2020ء تک خواتین کے اکاؤنٹ کی ملکیت کو 25 فیصد تک لے جانے کے ہدف کو مقررہ وقت سے سے بہت پہلے پورا کرلیا کیونکہ 2018ء تک اس کی شرح 27 فیصد تھی ۔
اسکیمیں:
کاروباری خواتین کے لیے اسٹیٹ بینک کی ری فنانس اور کریڈٹ گارنٹی سکیم
کاروباری خواتین کے لیے قرضوں تک رسائی بہتر بنانے کی غرض سے اسٹیٹ بینک نے ملک بھر میں خواتین قرض گیروں کے لیے ری فنانس اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم شروع کی۔ اسکیم کے تحت، اسٹیٹ بینک کی جانب سے زیرو فیصد منافع نیز شریک مالی اداروں کو 60فیصد رسک کوریج کی فراہمی کے ساتھ ملک بھر میں کاروباری خواتین کو 5فیصد سالانہ کی مارک اپ شرح پر ری فنانسنگ فراہم کی جائے گی۔ اسکیم کی اہم خصوصیات حسب ذیل ہیں:
پاکستان بھر میں کاروباری خواتین کو 5 فیصد تک مارک اپ شرح پر قرضہ
قرضے کی زیادہ سے زیادہ رقم 50 لاکھ روپے
سہولت کی زیادہ سے زیادہ مدت 5 سال ہے جس میں 6 ماہ کی رعایتی مدت شامل ہے
شریک مالی اداروں کے لیے 60 فیصد تک رسک کوریج بھی دستیاب ہے
وزیر اعظم کی کامیاب جوان یوتھ انٹری پرینیورشپ اسکیم(وائے ای ایس)
حکومت پاکستان نے "وزیراعظم کے کامیاب جوان پروگرام" کے نام سے ایک جامع پروگرام وضع کیا ہے جس کے ذریعے 21 سے 45 سال عمر کے تمام پاکستانی شہری جو کاروباری صلاحیتوں کے حامل ہیں، یوتھ انٹری پرینیورشپ اسکیم (وائے ای ایس)کے تحت قرضے حاصل کر سکتے ہیں۔ مزید برآں، کاروباری خواتین کے لیے 25فیصد کوٹہ مختص ۔ اس ضمن میں، اسکیم کی اہم خصوصیات حسب ذیل ہیں:
قرضے کی حدڈھائی کروڑ روپے تک، کاروباری خواتین کے لیے 25فیصد کوٹے کے ساتھ
مارک اپ کی شرح 5 فیصد سالانہ تک اور شریک مالی اداروں کو 50فیصد تک کریڈٹ گارنٹی
آسان اکاؤنٹ
آسان اکاؤنٹ کا مقصد بینکاری خدمات سے محروم یا نیم محروم افراد کو نرم شرائط کے ساتھ آسانی سے اکاؤنٹ کھولنے کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس کا ہدف بالخصوص خواتین یا گھریلو خواتین، ہنر مند یا غیر ہنر مند افرادی قوت، کاشت کار، کم تعلیم یافتہ یا غیر تعلیم یافتہ افراد، مزدور یا یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد، ذاتی کاروبار کے حامل افراد، پنشنرز، نوجوان بالغ آبادی وغیرہ ہیں۔
آسان اکاؤنٹس تمام کمرشل، اسلامی اور مائکرو فنانس بینکوں کی جانب سے پیش کیے جاتے ہیں ، ان کی خصوصیات درج ذیل ہیں:
مالی خواندگی:
پاکستان میں مالی شمولیت کے فروغ میں ایک اہم رکاوٹ عوام میں مالی خواندگی کی کمی ہے۔ مالیات تک رسائی کے سروے 2015ء کے مطابق، مالی نظام سے باہر ملک کی تقریباً 40 فیصد آبادی نے مالی مصنوعات کے بارے میں معلومات کی کمی کو اپنی مالی عدم شمولیت کی بنیادی وجہ قرار دیا۔ کم آمدنی والے زمرے میں مالی خواندگی اور آگاہی بڑھانے کے لیے، اسٹیٹ بینک نے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:
قومی مالی خواندگی پروگرام (این ایف ایل پی)
اسٹیٹ بینک نے 2017ء میں "قومی مالی خواندگی پروگرام (این ایف ایل پی) " کا آغاز کیا تاکہ 5 سالہ مدت کے دوران عام لوگوں کو بنیادی مالی خواندگی فراہم کی جا سکے ، اس کا ہدف 50فیصد خواتین اور 70فیصد دیہی شمولیت کے ساتھ 10 لاکھ افراد تھے ۔ 2017ء میں آغاز سے لے کر مئی 2021ء تک 886000 سے زائد شرکاکو بنیادی مالی خواندگی فراہم کی جا چکی ہے۔
نوجوانوں کے لیے قومی مالی خواندگی پروگرام(این ایف ایل پی- وائے)
اسٹیٹ بینک نےقومی ادارہ برائے بینکاری و مالیات (نباف) کے تعاون سے 2018ء میں 5 سالہ مدت کے لیے قومی مالی خواندگی پروگرام(این ایف ایل پی- وائے) کا آغاز کیا۔ پروگرام کا ہدف مارچ 2023ء تک 45 اضلاع میں 16 لاکھ بچوں، بالغان اور نوجوانوں کو تربیت فراہم کرنا تھا۔
مئی 2021ء تک، پروگرام نے بالمشافہ سیشنز کے ذریعے 10 لاکھ استفادہ کنندگان کےاپنے ہدف میں سے 691,947 استفادہ کنندگان تک رسائی حاصل کی۔ مزید برآں، مئی 2021ء تک ای لرننگ پورٹل اور آن لائن گیم ’پومپیک‘ کے ذریعے 6 لاکھ استفادہ کنندگان کے ہدف میں سے 55,000 سے زائد نوجوانوں کو تربیت دی جا چکی ہے ۔ مزید یہ کہ، این ایف ایل پی- وائے کے آفیشل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز (فیس بک، لنکڈ اِن، ٹوئٹر، اور یوٹیوب) کے ذریعے 2 کروڑ سے زائد لوگوں تک رسائی حاصل کی گئی۔
مزید جاننے کے لیے یا اپنی آرا بھجوانے کے لیے براہ کرم ذیل کے پتے پر ہم سے رابطہ کیجیے