جناب طارق باجوہ کو صدر پاکستان نے 7 جولائی 2017 ء کو گورنر اسٹیٹ بینک کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے 3 سال کی مدت کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک مقرر کیا ۔ انھوں نے
7 جولائی 2017ء کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں۔
جناب باجوہ پیشے کے لحاظ سے ایک کیرئیر سول سرونٹ ہیں، وہ 1981ء سے سول سروس آف پاکستان کے ساتھ وابستہ رہے۔ وہ اپنے کیریئر میں متنوع تجربے کے حامل ہیں جن میں اسسٹنٹ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر جیسی ذمہ داریاں، وفاقی اور صوبائی سیکریٹریٹ دونوں میں سیکریٹریٹ پوزیشنیں، جنرل منیجر پی آئی اے ( 1992ء تا 1996ء) اور لاس اینجلس میں پاکستان کے تجارتی مشن کی سربراہی ( 1999ء تا 2004ء)، زلزلے کے بعد تعمیرِ نو اور بحالی کے ادارے (ERRA ) اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (UNDP ) میں ڈائریکٹر جنرل منصوبہ بندی اور مالیات شامل ہیں۔
جناب باجوہ نے 2010ء سے 2013ء تک سیکریٹری فنانس کے فرائض انجام دیے اور اپنی میعاد کے دوران انھوں نے صوبے کی مالیات کو مستحکم کیا اور پنشن اصلاحات سمیت کئی اصلاحات متعارف کرائیں۔ انھوں نے بینک آف پنجاب کے بورڈ میں بطور ڈائریکٹر ( 2010-2013ء) خدمات انجام دیں۔ اس مدت میں بینک کی کارکردگی میں بہت اضافہ ہوا۔
وہ 2013ء میں چیئرمین ایف بی آر (جولائی 2013ء تا اکتوبر 2015ء) تعینات ہوئے، اور ان کی قیادت میں ایف بی آر کے محصولات میں نمایاں نمو ہوئی اور فائلر /نان فائلر کا تصور متعارف کرایا گیا۔ لازمی ریگولیٹری آرڈرز کا خاتمہ ہوا اور کسٹم ڈیوٹیوں کے سلیب کو کم کر کے چار کر دیا گیا۔
اس کے بعد انھوں نے سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن اور پھر سیکریٹری خزانہ کے عہدے پر فرائض انجام دیےجہاں سے وہ 18 جون 2017ء کو ریٹائر ہوئے۔ سیکریٹری خزانہ کی حیثیت سے فروری تا جون 2017ء کے دوران انھوں نے اسٹیٹ بینک بورڈ کے ڈائریکٹر کے طور پرخدمات انجام دیں۔
وہ کینیڈی اسکول آف گورنمنٹ، ہارورڈ یونی ورسٹی سے پبلک ایڈمنسٹریشن سے ماسٹرز ڈگری رکھتے ہیں- جہاں انھیں گراں قدر Littauer فیلو شپ سے نوازا گیا تھا-نیز انھوں نے پنجاب یونی ورسٹی لاہور سے ایل ایل بی کیاہے۔ انھوں نے 2009ء میں نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی لاہور میں نیشنل مینجمنٹ کورس اور 2004ء میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (NIPA ) سے ٹریننگ بھی حاصل کی۔ ان کی پیشہ ورانہ مہارت و تجربے میں پبلک فنانس و ٹیکسیشن میں اسپیشلائزیشن کے ساتھ پبلک پالیسی کی تشکیل و نفاذ شامل ہیں۔
********