اسٹیٹ بینک کے بارے میں/ کیریئر گورنرز 

سابق گورنر





جناب اشرف محمود وتھرا


 

جناب اشرف محمود وتھرا  29 اپریل 2014ء کو تین سالہ مدت کے لیے بینک دولت پاکستان کے گورنر مقرر ہوئے۔

اسٹیٹ بینک کے گورنر جناب اشرف محمود وتھرا اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین بھی ہیں، یہ قانونی باڈی اسٹیٹ بینک کے معاملات کی سمت اور عمومی نگرانی کی ذمہ دار ہے۔ مزید یہ کہ گورنر زری پالیسی کمیٹی کے بھی چیئرمین ہیں، جوکہ زری پالیسی طے کرنے والا آزاد فیصلہ ساز ادارہ ہے۔ گورنر کے عہدے کا چارج سنبھالنے سے قبل وہ31 جنوری 2014ء کو قائم مقام گورنر مقرر ہوئے تھے۔

گورنر اشرف وتھرا نے متعدد بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کی نمائندگی کی۔ انہوں نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)، ایشیائی کلیئرنگ یونین(اے سی یو) اور ای سی او ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ بینک کے بورڈ آف گورنرز میں بھی خدمات انجام دیں۔ وہ اسلامی مالی استحکام بورڈ (آئی ایف ایس بی) کے کونسل رکن بھی ہیں۔ یکم جولائی 2015ء سے گورنر اشرف وتھرا مالی استحکام بورڈ -  علاقائی مشاورتی گروپ برائے  ایشیا (ایف ایس بی- آر سی جی ایشیا) کے شریک چیئرمین بھی ہیں۔ بطور شریک چیئرمین ان کی میعاد  دو  برس ہے۔ایف ایس بی سوئٹزرلینڈ کے شہر بازل میں قائم بین الاقوامی ادارہ ہے، جس کا مقصد قومی مالی اتھارٹیوں اور بین الاقوامی معیار بندی کرنے والے اداروں کے درمیان عالمی سطح پر رابطہ کاری انجام دینا، اور اس کے نتیجے میں بننے والی مالی شعبے کی ضوابطی، نگراں اور دیگر پالیسیوں پر عملدرآمد کی ترغیب دے کر عالمی مالی استحکام کوفروغ دینا ہے۔

گورنر اشرف وتھرا پاکستان میں بھی اہم مناصب پر فائز ہیں، جن میں مالی و اقتصادی پالیسی تعاون بورڈ، مالی شمولیت کی قومی حکمت عملی(این ایف آئی ایس) کونسل، اینٹی منی لانڈرنگ (اے ایم ایل) کے بارے میں نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی کی رکنیت، اور انسٹی ٹیوٹ آف بینکرز اِن پاکستان (آئی بی پی) کے بورڈ، این ایف آئی ایس کی اسٹیئرنگ کمیٹی، اور مشاورتی کمیٹی برائے زرعی قرضہ (اے سی اے سی) کی صدارت شامل ہیں۔  

گورنر اشرف وتھرا کی اسٹیٹ بینک سے وابستگی کا آغاز 11 مارچ 2013ء کو اس وقت ہوا، جب انہوں نے ڈپٹی گورنر کے عہدے کا چارج سنبھالا۔ وفاقی حکومت نے 5 مارچ 2013ء کو اُن کے تین سالہ مدت کے لیے تقرر کا اعلامیہ جاری کیا تھا۔

یہ ذمہ داری سنبھالتے وقت وہ کمرشل، کارپوریٹ اور انویسٹمنٹ بینکاری کا 35 سالہ تجربہ ساتھ لائے تھے۔ اسٹیٹ بینک کا حصہ بننے سے قبل وہ مختلف ملکی اور  بین الاقوامی بینکوں سے منسلک رہے اور کئی ضوابطی اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر فرائض انجام دیے، ان میں سنگاپور، ہانگ کانگ، آسٹریلیا، بنگلہ دیش، سری لنکا وغیرہ کے ادارے شامل ہیں۔ وہ حبیب فنانس انٹرنیشنل ہانگ کانگ، حبیب فنانس آسٹریلیا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن بھی رہے اور کئی برس تک ہمالین بینک نیپال کے پہلے وائس چیئرمین بھی رہے۔

انہوں نے کاروباری نظمیات (بزنس ایڈمنسٹریشن)میں ماسٹرز کرنے کے بعد 1978ء میں گرینڈلیز بینک پی ایل سی سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔

****

Past Governors (Click here to get information about Past Governors of State Bank of Pakistan)