مالی استحکام  

 
مالی نظام کی ساخت

پاکستان کا مالی شعبہ ترقیاتی مالی اداروں (ڈی ایف آئیز)، مائیکروفنانس بینکوں (ایم ایف بیز)، غیر بینک مالی کمپنیوں (این بی ایف سیز)، مضاربہ کمپنیوں اور دیگر مالی وساطتی اداروں پر مشتمل ہے۔ مالی شعبے کے اثاثوں کی تازہ ترین ساخت کو ذیل میں دیا گیا ہے۔

لائسنس ضابطہ کار ادارہ ادارہ
بی سی او کی دفعہ 27 ، 1962 بینک دولت پاکستان بینک
بی سی او کی دفعہ 27 ، 1962 بینک دولت پاکستان جس میں: اسلامی بینکاری ادارے
مائیکروفنانس انسٹی ٹیوشنز آرڈیننس، 2001ء بینک دولت پاکستان مائیکروفنانس بینک
زرمبادلہ ریگولیشنز ایکٹ 1947 بینک دولت پاکستان مبادلہ کمپنیاں
  بینک دولت پاکستان ترقیاتی مالی ادارے
  ایس ای سی پی غیر بینک مالی ادارے
1984ء کمپنیز آرڈیننس، ایس ای سی پی سرمایہ کاری کمپنیاں
1984ء کمپنیز آرڈیننس، ایس ای سی پی اثاثہ جاتی انتظام کی کمپنیاں
1984ء کمپنیز آرڈیننس، ایس ای سی پی میوچل فنڈز اور منصوبے
1984ء کمپنیز آرڈیننس، ایس ای سی پی پنشن فنڈز
1984ء کمپنیز آرڈیننس، ایس ای سی پی صوابدیدی و غیر صوابدیدی جزدان
1984ء کمپنیز آرڈیننس، ایس ای سی پی ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ
1984ء کمپنیز آرڈیننس، ایس ای سی پی اجارہ کمپنیاں
1984ء کمپنیز آرڈیننس، ایس ای سی پی مضاربہ کمپنیاں
1984ء کمپنیز آرڈیننس، ایس ای سی پی بیمہ کمپنیاں


پاکستان کے مالی شعبے میں بینکوں کو بالادستی حاصل ہے کیونکہ جی ڈی پی فیصد کے لحاظ سے ان کے پاس مالی اثاثوں  کا حصہ سب سے بڑا ہے۔

بینک دولت پاکستان بینکوں، ڈی ایف آئیز، مبادلہ کمپنیوں اور مائیکروفنانس بینکوں کی ضابطہ کاری کرتا ہے جبکہ سیکوریٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان غیر بینک مالی کمپنیوں، بیمہ کمپنیوں اور مضاربہ کمپنیوں کی ضابطہ کاری کرتا ہے۔