Timeline
Monetary Easing Cycle


    اسکیم کا خلاصہ



    قرض گیروں کو ان کے قرضوں کی تنظیمِ نو اور التوا کی سہولت دینے کے لیے اسٹیٹ بینک کی جانب سے قرضے کے اجرا اور ری اسٹرکچرنگ کے پیکیج (ڈیٹ ریلیف اسکیم) کا اعلان کیا گیا ۔ ڈیٹ ریلیف اسکیم کا مقصد قرض گیروں کی ادائیگی قرض کی صلاحیت کا تحفظ اور انھیں اس عارضی معاشی تعطل سے مقابلے کے قابل بنانا تھا۔


    خصوصیات


    التوا
قرضوں کی صرف اصل رقم کی ادائیگی بارہ مہینوں تک کے لیے مؤخر کی جا سکتی ہے اور قرض گیر طے شدہ شرائط و ضوابط کے مطابق مارک اپ ادا کرتے رہیں گے۔
اصل رقم کی ادائیگی کا التوا قرض گیر کی کریڈٹ ہسٹری پر اثرانداز نہیں ہوگا۔
بینک درخواست جمع کرنے کے 15 ایامِ کار کے اندر قرض گیر کو اپنے فیصلے سے آگاہ کردیں گے۔
درخواستوں پر کارروائی میں مدد کے لیے، کسی قرض کو غیر فعال قرار دینے کی مدت میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

اہلیت کا معیار
اسکیم کی مقررہ تاریخ سے قبل قرض گیر تحریری درخواست دے گا۔
قرض 31 دسمبر 2019ء کو فعال ہو
قرض گیر طے شدہ شرائط و ضوابط کے مطابق مارک اپ ادا کرتا رہے گا۔

اسکیم کی میعاد
اسکیم کی میعاد 30 ستمبر 2020ء

    ری اسٹرکچرنگ
قرضےکی اصل رقم کی ادائیگی بارہ مہینوں تک کے لیے مؤخر کی جاسکتی ہے اور مارک اپ کی باز ادائیگی کی طے شدہ شرائط و ضوابط میں بھی نرمی کی جاسکتی ہے۔
قرض لینے والوں کی کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہوگی۔
درخواستوں پر کارروائی میں مدد کے لیے، کسی قرض کو غیر فعال قرار دینے کی مدت میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

اہلیت کا معیار
اسکیم کی مقررہ تاریخ سے قبل قرض گیر تحریری درخواست دے گا۔
قرض 31 دسمبر 2019ء کو فعال ہو
مقررہ ایامِ کار میں ری اسٹرکچرنگ مکمل کرلی جائے۔

اسکیم کی میعاد
اسکیم کی میعاد 31 مارچ 2021ء


    کارکردگی



    ڈیٹ ریلیف اسکیم پر عوام کا ردعمل بہت مثبت رہا ہے اور کارپوریٹ / کمرشل اور خردہ قرض گیروں سمیت تمام زمروں کے صارفین اس سے مستفید ہوئے ہیں۔

 

) ملتوی کی گئی اصل رقم اور ری اسٹرکچر کیے گئے قرضوں کی رقوم ارب روپے میں (

 

قرض کا زمرہ

موصولہ درخواستوں کی تعداد

منظور شدہ درخواستوں کے مندرجات

منظور شدہ  درخواستوں کی تعداد

منظور شدہ  درخواستوں کی فیصد

منظور شدہ رقم

کارپوریٹ / کمرشل

3,172

2,878

90.73فیصد

717.853

ایس ایم ای

10,835

10,406

96.04فیصد

27.632

مکاناتی مالکاری

2,959

2,140

72.32فیصد

10.082

صارفی مالکاری

100,519

65,160

64.82فیصد

22.359

زرعی مالکاری

29,954

27,216

90.86فیصد

11.574

خرد مالکاری

1,736,113

1,717,665

98.94فیصد

121.280

کُل

1,883,552

1,825,465

96.92فیصد

910.781

 

بمطابق 16 اپریل 2021ء


    بینکوں ، ترقیاتی مالی اداروں اور خردمالکاری بینکوں نے 02 اپریل 2021ء تک موصول ہونے والی 1.883 ملین درخواستوں میں سے 1.825 ملین درخواستیں منظور کیں (96.92 فیصد)۔ اسکیم کے آغاز کے بعد سے ، انفرادی قرض گیروں ، بالخصوص، خردمالکاری بینکوں کے صارفین نے اسکیم سے سب سے زیادہ استفادہ کیا ۔ ری اسٹرکچرڈ اور مؤخر قرضوں میں خردمالکاری بینکوں کے صارفین کی 121 ارب روپے کی 1.717 ملین منظور شدہ درخواستیں شامل ہیں ، جو خردمالکاری بینکوں کے قرضے کے خالص جزدان کا تقریباً 50 فیصد بنتا ہے۔

    جبکہ 910 ارب روپے کی مجموعی ری اسٹرکچرڈ اور مؤخر رقم میں سے 717 ارب روپے کارپوریٹ اور کمرشل قرض گیروں سے تعلق رکھتے ہیں ؛ کیونکہ بینکاری صنعت کے کارپوریٹ قرضوں کا جزدان بینکوں ، خردمالکاری بینکوں اور ترقیاتی مالی اداروں کے مجموعی قرضہ جزدان کا 69.9 فیصد ہے۔

    گذشتہ 15 ایام کے دوران ، مالی اداروں کی کارکردگی جامد رہی، کیونکہ ری اسٹرکچرنگ اسکیموں کی مقررہ میعاد، جو 31 مارچ 2021ء تھی، وہ گزر چکی ہے۔


Mobirise

بمطابق 16 اپریل 2021ء


    ٹائم لائن


August 10, 2020

    اسٹیٹ بینک نے مائکروفنانس قرض گیروں کے لیے رعایتی اقدامات میں توسیع کی اور اور مائکروفنانس بینکوں کے لیے قرضے کی حد میں اضافہ کیا
    اسٹیٹ بینک نے 10 اگست 2020ء کو مائکرو فنانس بینکوں اور ان کے قرض گیروں کے لیے اقدامات کے ساتھ امدادی پیکیج کے دائرہ کار میں توسیع کی تاکہ وہ کورونا وبا کے منفی مضمرات سے بہتر طور پر نمٹنے کے قابل ہوسکیں:

    i۔ اول، رعایتی اقدامات جو قبل ازیں 15 فروری 2020ء تک ریگولر قرض گیروں کے لیے دستیاب تھی، اب ان قرض گیروں کو بھی دستیاب ہے جو 31 دسمبر 2019ء کو ریگولر تھے۔ اس طرح زیادہ لوگوں کو اس اسکیم سے استفادہ کرنے کا موقع ملے گا۔

    ii۔ دوم، عرصے کی بنیاد پر درجہ بندی اور تموین (provisioning) کی شرائط میں دو ماہ کی توسیع کردی گئی ہے؛ اور

    iii۔ سوم ، مائکرو فنانس بینکوں اور ان کے صارفین کو اس پیکیج سے مستفید کرانے کے لیے قرض گیر کے اظہارِ رضا مندی بذریعہ ریکارڈ شدہ فون لائنز کی اجازت دے دی گئی ہے۔

July 07, 2020

    قرضوں کی اصل رقم کے التوا کی سہولت ستمبر 2020ء تک بڑھا دی گئی
    اسٹیٹ بینک نے اصل رقم کے التوا کی سہولت میں 7 جولائی 2020ء کو 30 ستمبر 2020ء تک توسیع کر دی ۔ تاہم یہ سہولت صرف چھوٹے اور درمیانے کاروباری اداروں کی فنانسنگ، صارفی مالکاری ، زرعی فنانس اور مائکرو فنانس کے لیے دستیاب ہوگی۔ یہ سہولت کارپوریٹس اور کمرشل قرض گیروں کو نہیں دی جارہی ہے کیونکہ ان کے قرضوں کی خاصی رقم پہلے ہی مؤخر کی جاچکی ہے۔

April 23, 2020

    کورونا وبا کے اثرات کم کرنے کے حوالے سے ضوابطی نرمی کے نفاذ کے ضمن میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے اسلامی بینکاری اداروں کے لیے ہدایات کا اجرا
    اسلامی بینکاری اداروں (IBIs) کے صارفین کو سہولت فراہم کرنے اور اصل رقم کے التوا یا مالی سہولتوں کی ری شیڈولنگ/ ری اسٹرکچرنگ سے متعلق محتاطیہ ضوابط میں کی گئی نرمی کے سہل نفاذ کے پیش نظر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 23 اپریل 2020ء کو اسلامی بینکاری اداروں کو ہدایات جاری کیں۔ ان ہدایات میں اسلامی بینکاری اداروں کو اصل رقم کے التوا اور / یا مالی سہولتوں کی ری شیڈولنگ/ ری اسٹرکچرنگ کی موصولہ درخواستوں سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ضروری عمومی اصول

March 26, 2020

    قرضے کے اجرا اور ری اسٹرکچرنگ کی اسکیم کا آغاز
    اسٹیٹ بینک نے 26 مارچ 2020ء کو عارضی معاشی دشواریوں کے دوران قرض گیروں کی ادائیگی قرض کی صلاحیت کے تحفظ کے لیے قرضوں کے اجرا اور ری اسٹرکچرنگ کی اسکیم کا اعلان کیا ۔ اسکیم کے تحت قرض گیروں کو دو آپشن دیے گئے تھے: (1) بارہ مہینوں تک قرضوں کا التوا، یا (2) قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ ۔

    التوا
    یہ سہولت حاصل کرنے کے لیے، قرض گیروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ 30 جون 2020ء سے پہلے تحریری درخواست بینک میں جمع کرا دیں۔ بینکوں اور ترقیاتی مالی اداروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ قرضے کی اصل رقم کی وصولی بارہ مہینوں کے لیے ملتوی کر دیں بشرطیکہ قرض گیر طے شدہ شرائط و ضوابط کے مطابق مارک اپ ادا کرتے رہیں ۔

    ری اسٹرکچرنگ
    جن قرض گیروں کو اپنی مالی صورتِ حال کی وجہ سے قرض کی اصل رقم کی بارہ مہینوں سے زیادہ عرصےکے لیے التوا یا مارک اپ رقم کی ادائیگی کی شرائط میں تبدیلی درکار ہے، ان کے لیے اسٹیٹ بینک نے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کےضوابطی پیمانوں میں نرمی کردی ہے۔ مزید برآں ، وہ قرضے جنھیں ادائیگی کی مقررہ تاریخ کے 180 دن کے اندر ری اسٹرکچر/ ری شیڈول کر لیا جائے گا انھیں نادہندہ شمار نہیں کیا جائے گا(قرض کے زمرے کے لحاظ سے ضرورت مختلف ہوسکتی ہے) ۔ بینکوں پر بھی لازم نہ ہوگا کہ وہ ایسے قرضوں پر وصول نہ ہونے والا مارک اپ معطل کریں۔

    ! اس صفحے کو شیئر کیجیے