’روشن اپنا گھر‘غیر مقیم پاکستانیوں اور پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) رکھنے والے غیر مقیم پاکستانیوں کے لیے خصوصی طور پر تیار کی گئی پراڈکٹ ہے۔ اس پراڈکٹ کے تحت یہ لوگ اپنے ’روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ‘کے ذریعے پاکستان میں جائیداد آسانی سے، ڈجیٹل طریقے سے اور گھر بیٹھے خرید سکتے ہیں جس کے دو طریقے ہیں: ذاتی رقم سے یا آر ڈی اے بینکوں سے نہایت پُرکشش شرحوں پر قرضہ لے کر۔
جی ہاں،آپ این پی سی یا آر ڈی اے میں موجود ڈپازٹس کو بینک کے پاس بطور ضمانت رکھوا کر ’روشن اپنا گھر‘قرضہ حاصل کر سکتے ہیں (نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کی ضمانت کی بنیاد پر قرضہ)۔ ضمانت کے بغیربھی قرضہ لیاجاسکتا ہے (جائیداد کی ضمانت کی بنیاد پر قرضہ) جس کے لیے متعلقہ جائیداد کو بینک کے پاس رہن (مارگیج) رکھوایا جا ئے گا۔
بینک درج ذیل پر ’روشن اپنا گھر‘قرضے کی سہولت فراہم کریں گے
:
الف)جائیداد جسے صارف نے منتخب کیا ہو۔
ب)پہلے سے منظور شدہ منصوبے، جو رہن (مارگیج) کے لیے تیار ہوں (ایسے منصوبوں کی فہرست بینکوں کی ویب سائٹ پر موجود ہے)
ج)پہلے سے منظور شدہ منصوبے، آف پلان جائیدادیں (بلڈرز کے اعلان کردہ منصوبے جن کے مخصوص مدت کے لیے میعادی ادائیگی اور یونٹ کی فراہمی کے پلان ہوں۔ایسے منصوبوں کی فہرست بینکوں کی ویب سائٹ پر موجود ہے)
د)جائیداد جسے اب تک منتخب نہ کیا گیا ہو (اس زمرے کے تحت صارف اپنے بینک سے صرف قرضے کی حد منظور کرنے کی درخواست کر سکتا ہے، اور اس کے بعد کوئی جائیداد حتمی طور پر منتخب کرسکتا ہے)۔
اکاؤنٹ کھولنے کے فارم کے ساتھ درج ذیل دستاویزات درکار ہوں گی
:
الف) نارمل فنانسنگ تین سے 25سال کے درمیانے عرصے کے لیے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
ب) مارک اپ / منافع کی سرکاری سبسڈی اسکیم کے تحت قرضہ پانچ سے 20 سال کے درمیانے عرصے کے لیے لیا جاسکتا ہے۔
متغیرہ شرح کے تحت، اقساط کے مارک اپ/ رینٹل جز کا تعین بینچ مارک کی بنیاد پر ہوگا جس پر ہر سال نظرِ ثانی کی جائے گی، جبکہ معینہ شرح کے تحت اقساط کا مارک اپ/ رینٹل جز 5سال کے لیے معینہ شرح کی بنیاد پر طے ہوگا اور اس پر 5سال بعد نظرِ ثانی کی جائے گی۔ پانچ سال بعد صارف کو اختیار ہوگا کہ معینہ شرح کو برقرار رکھے یا طریقہ کار تبدیل کرکے متغیرہ شرح اپنائے۔
الف) نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کی ضمانت کی بنیاد پر قرضہ: خریداری، تعمیر اور تزئین و آرائش کے لیے کم از کم قرضہ پانچ لاکھ روپے ہے، زیادہ سے زیادہ کی کوئی حد نہیں ہے۔
ب) جائیداد کی ضمانت کی بنیاد پر قرضہ: خریداری اور تعمیر کے لیے کم از کم قرضہ پانچ لاکھ روپے ہے، زیادہ سے زیادہ کی کوئی حد نہیں ہے۔تاہم تزئین و آرائش کے لیے زیادہ سے زیادہ حد ایک کروڑ روپے ہے۔
مارک اپ کی سرکاری سبسڈی اسکیم
ج) سطح اول- 2.7 ملین روپے
د) سطح دوم- 6.0ملین روپے
ہ) سطح سوم- 10.0 ملین یا ایک کروڑ روپے
تاہم دونوں اقسام کے تحت قرضوں کی رقم کا تعین کرتے وقت صارف کی قرض واپس کرنے کی صلاحیت کو نظر میں رکھا جائے گا۔
درج بالا اسکیموں کے تحت قرضے کے حصول کے لیے ماہانہ آمدنی کی کوئی کم از کم حد نہیں ہے۔
تاہم، صارفین کے قرض کے بوجھ کا تناسب (ڈی بی آر) آمدنی کا 50 فیصد سے زائد نہیں ہونا چاہیے، جس میں جائیداد کی ضمانت کی بنیاد پر قرضہ اور مارک اپ/ منافع کی سرکاری سبسڈی اسکیم کے قرضے کی واپسی شامل ہیں۔ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کی ضمانت کی بنیاد پر قرضے کی صورت میں کسی حد کا اطلاق نہیں ہوتا۔
جی ہاں، آپ عرصیت کی تاریخ سے قبل قرضے کا تصفیہ/ ادائیگی کرسکتے ہیں۔ تاہم قرضے کے پہلے سال کے دوران قبل از وقت ادائیگی کی صورت میں واجب الادا رقم کا ایک فیصد بطور فیس/ چارج ادا کرنا ہوگا۔ مارک اپ / منافع کی سرکاری سبسڈی اسکیم میں قبل از وقت ادائیگی پر کوئی قد غن نہیں ہے۔
جی ہاں، روشن اپنا گھر فنانس اسکیم کے تحت قرضے کی مجموعی رقم بڑھانے کے لیے ایک غیرمقیم پاکستانی یا ایک پاکستان اوریجن کارڈ یافتہ غیرمقیم کو شریک قرض گیر کے طور پر شامل کیا جاسکتا ہے۔
الف) شریک قرض گیر ایک غیرمقیم پاکستانی یا پاکستان اوریجن کارڈ یافتہ غیر مقیم شخص ہونا چاہیے اور روشن اپنا گھر اسکیم کے تحت قرضے کے لیے اس کی آمدنی کو بھی یکجا کیا جاسکتا ہے۔ قرضے کی پراڈکٹس کی تمام اقسام میں شریک قرض گیر شامل کیا جاسکتا ہے۔
ب) شریک درخواست دہندہ پاکستانی شہری ہونا چاہیے جس کی آمدنی کو کسی اور کے ساتھ شامل نہیں کیا جاسکتا۔ شریک درخواست دہندہ کی ضرورت صرف جائیداد کی ضمانت کی بنیاد پر قرضہ کے لیے ہوتی ہے، جس کا مقصد ٹرانزیکشن کی تکمیل بشمول جائیداد کی منتقلی اور قرض لینے والے (والوں) کی طرف سے بینک کے حق میں رہن / چارج تفویض کرنے کے لیے رسمی کارروائیوں سے نمٹنا ہوتا ہے۔
ج) نامزد فرد پاکستانی شہریت کا حامل ہونا چاہیے، یہ قرض دار کی طرف سے نامزد کوئی رکنِ اہل خانہ، قانونی فرم یا پراپرٹی ڈیلر ہو سکتا ہے۔ نامزد فرد کو صرف نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کی ضمانت کی بنیاد پر قرضہ اور ذاتی مالکاری میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ نامزد فرد قرض دار / سرمایہ کار کی جگہ لین دین بشمول قرض دار / سرمایہ کار کے نام پر جائیداد بھی منتقل کرسکتا ہے۔
پہلے سے منظور شدہ منصوبے وہ ہوتے ہیں جن کا جائزہ ’روشن اپنا گھر‘ اسکیم کے تحت مالکاری کی فراہمی کے لیے، یا غیر مقیم آر ڈی اے صارفین کی جانب سے اپنی رقم سے براہ راست سرمایہ کاری کی صورت میں، شفاف معیار (جو اسٹیٹ بینک کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے) کی بنیاد پر پہلے ہی کرلیا جاتا ہے۔ جائیدادیں ازخود منتخب کرنے کی صورت میں بینک مالکاری کا فیصلہ کرنے سے قبل متعلقہ جائیداد کا تخمینہ لگائے گا، جس میں تھوڑا اور وقت لگ سکتا ہے۔
آف پلان فنانسنگ زیرتعمیر منصوبوں کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔ بلڈرز/ڈیولپرز درکار ضوابطی منظوری کے بعد قسط وار ادائیگی کی بنیاد پر مکانات اور اپارٹمنٹس وغیرہ فروخت کرنے کی پیشکش کرتے ہیں۔ قرض دار بلڈرز/ڈیولپرز کو ڈاؤن پیمنٹ کی جزوی مالکاری کے لیے اور /یا میعادی قسطوں کی ادائیگی کے لیے بینکوں سے مالکاری طلب کرتے ہیں۔
آر ڈی اے صارفین/ درخواست دہندگان کو نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کی ضمانت کی بنیاد پر قرضہ یا ذاتی مالکاری مصنوعات کی صورت میں بنفسِ نفیس پاکستان جانے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ فنانسنگ سے متعلق تمام امور ڈجیٹل طور پر انجام پائیں گے، تاہم، لینڈ ریونیو اتھارٹی میں ’سیل ڈیڈ‘ کی تکمیل نامزد فرد کی طرف سے کی جاسکتی ہے۔ جائیداد کی ضمانت کی بنیاد پر قرضہ کی صورت میں فنانسنگ کا سارا عمل ڈجیٹل طور پر مکمل کیا جائے گا۔ تاہم، اگر درخواست دہندہ پاکستان آنے کا خواہاں نہیں ہے تو پھر اسے پاکستان میں کسی شخص کو خصوصی مختار نامے کے ذریعے اپنی جگہ معاہدے کا مجاز بنانا ہوگا۔
اس عمل کی مؤثر پراسیسنگ کی غرض سے آر ڈی اے یافتگان کو سہولت دینے کے لیے خصوصی مختار نامے کی تصدیق کی خاطر دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانے، ہائی کمیشنز اور قونصلیٹ اپنی خدمات فراہم کریں گے۔
جی ہاں، ذاتی مالکاری یا بینک قرضے کے تحت روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ سے لی جانے والی پراپرٹی کے کرایہ دار کے اکاؤنٹ سے موصولہ کرایہ کی آمدنی کو براہ راست روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ میں جمع کیا جاسکتا ہے۔
جی ہاں، درج ذیل صورتوں میں سرمایہ کاری کی فروخت سے حاصل شدہ رقم واپس منگوائی جاسکتی ہیں:
(الف) ذاتی مالکاری کی صورت میں جائیداد خریدنے کی تاریخ سے (حتمی ادائیگی کے) تین برس بعد یا بینک مالکاری کے تحت مکمل ایڈجسٹمنٹ/ واپسی کے تین برس بعد سرمایہ کاری کی فروخت سے حاصل شدہ رقم واپس منگوائی جاسکتی ہے۔
ب) ذاتی مالکاری کے تحت سرمایہ کاری کی حتمی ادائیگی کے تین برس کے اندر یا بینک قرضے کے تحت قرضے کی مکمل ایڈجسٹمنٹ کی صورت میں اگر سرمایہ کاری کی رقم واپس منگوانا مقصود ہو تو سرمایہ کاری کی صرف اصل رقم واپس منگوائی جاسکتی ہے، جبکہ کیپٹل گین ، اگر کوئی ہو تو، تین برس بعد واپس منگوایا جاسکتا ہے؛
تین برس کے اندر سرمائے کی رقم کی واپسی سے کیپٹل گین کی رقم Non-Resident Rupee Value Account (NRVA) میں منتقل ہوجاتی ہے، جسے سرمایہ کاری کے تین سال مکمل ہونے تک واپس منگوانے کی اجازت نہیں ہوتی، تاہم جائز زمروں میںNRVA کے ذریعے اس رقم کی سرمایہ کی جاسکتی ہے۔
ج) پہلے سے موجود اراضی پر تعمیرات پر جو سرمایہ کاری کی گئی ہو اس کے سلسلے میں واپس منگوائی جانے والی رقم میں سے جائیداد کی فروخت کے وقت اُس کی اراضی کی مالیت، متعلقہ بینک کے منظور شدہ پینل کے تخمینہ کار کی رپورٹ کے مطابق منہا کر لی جائے گی۔
جواب: پاکستان میں رہ کر روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ میں مقامی طور پر رقوم جمع نہیں کرائی جا سکتیں، جیسا کہ اوپر دیے گئے سوال نمبر 15 کے جواب سے ظاہر ہے۔ تاہم پوچھے گئے سوال کی صورت میں آر ڈی اے میں موجود رقوم کو ایسی قسطوں کی ادائیگی یا قرضے کی واپسی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
جواب: اس صورت میں آر ڈی اے بینک روشن اپنا گھر یا روشن اپنی کار پر بینک قرضے کے مکمل اور حتمی تصفیے کی غرض سے روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ ہولڈر کو دو آپشن دے سکتا ہے۔ (1) آر ڈی اے ہولڈر اپنے آر ڈی اے ٔمیں موجود رقم کو استعمال کرتے ہوئے بینک کے تمام واجبات ادا کر سکتا ہے۔ (2) اگر روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ میں موجود رقم ناکافی ہو تو آر ڈی اے ہولڈر آر ڈی اے بینک کے ساتھ اشتراک کرکے مذکورہ بینک قرضے کو نان آر ڈی اے قرضہ برائے مقیم افراد میں تبدیل کرا سکتا ہے، اور متعلقہ محتاطیہ ضوابط کے مطابق اقدام کر سکتا ہے۔