نیا پاکستان سرٹیفکیٹ(NPC) پبلک ڈیبٹ ایکٹ 1944ء کے تحت وضع کیے گئے این پی سی رولز 2020ء کے تحت حکومتِ پاکستان کی جانب سےڈجیٹل طور پر پیش کیا گیا آمدنی کا تمسک (income security) ہے۔ یہ حکومت پاکستان کے ڈالر اور پاکستانی روپے، برطانوی پاؤنڈ اور یورو میں جاری کردہ ریاستی (sovereign) تمسکات ہیں۔ نیا پاکستان سرٹیفکیٹس 3 ماہی ، 6 ماہی، 12 ماہی ، 3 سالہ اور 5 سالہ عرصیتوں کے لیے دستیاب ہیں ، مختلف مدتوں کے اعتبار سےان کی شرحِ منافع (سالانہ) حسبِ ذیل ہے:
مدت |
امریکی ڈالر مالیت کے این پی سیز |
پاکستانی روپیہ مالیت کے این پی سیز |
برطانوی ڈالر مالیت کے این پی سیز |
یورو مالیت کے این پی سیز |
3 ماہی |
8.25 فیصد سالانہ |
21.00 فیصد سالانہ |
7.25 فیصد سالانہ |
6.25 فیصد سالانہ |
6 ماہی |
8.50فیصد سالانہ |
21.25فیصد سالانہ |
7.50 فیصد سالانہ |
6.50 فیصد سالانہ |
12 ماہی |
9.00فیصد سالانہ |
21.50فیصد سالانہ |
8.00 فیصد سالانہ |
7.00 فیصد سالانہ |
3 سالہ |
8.00فیصد سالانہ |
17.50فیصد سالانہ |
7.50 فیصد سالانہ |
6.50 فیصد سالانہ |
5 سالہ |
8.00فیصد سالانہ |
15.00فیصد سالانہ |
7.50فیصد سالانہ |
6.50 فیصد سالانہ |
نوٹ: اسلامی نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کے لیے منافع کی حقیقی شرحوں کا تخمینہ متعلقہ مہینے کے حقیقی مالی اعدادوشمار کی بنیاد پر مضاربہ کے اسلامی اصولوں کے مطابق لگایا جائے گا۔
3 ماہی ، 6 ماہی اور 12 ماہی این پی سیز پر منافع عرصیت کی تکمیل پر واجب الادا ہوگا، جبکہ 3 سالہ اور 5 سالہ این پی سیز پر سرمایہ کاروں کو ششماہی بنیاد پر منافع ادا کیا جائےگا۔
جی ہاں! نیا پاکستان سرٹیفکیٹس ریاستی تمسکات ہیں جو حکومت پاکستان کے اعتماد اور بھروسے کے ساتھ جاری کیے گئے ہیں۔
قومی شناختی کارڈ برائے اوورسیز پاکستانی یا پاکستان اوریجن کارڈ کے حامل غیر مقیم پاکستانی ، اور مقیم پاکستانی جن کے بیرون ملک اثاثے ڈیکلیئر ہوں ، بیرونی کرنسی مالیت کے اکاؤنٹ (FCVA) اور غیر مقیم پاکستانیوں کے روپیہ مالیت کے اکاؤنٹ (NRVA) ، جن کی ایجنٹ بینکوں کی جانب سے روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ کے طور پر تشہیر کی جارہی ہے، کے ذریعے سرمایہ کاری کے اہل ہیں۔نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے ایجنٹ بینکوں میں سے کسی میں روشن ڈجیٹل اکاونٹ کھلوانا لازمی ہے۔
جی ہاں، کوئی بھی نابالغ جو درج بالا سوال نمبر 4 میں درج معیارات پر پورا اترتا/ اترتی ہو، وہ این پی سیز میں سرمایہ کاری کرسکتا/ سکتی ہے۔ نا بالغ ، یعنی اٹھارہ (18) سال کی عمر تک ، والدین میں سے کوئی، یا سرپرست نابالغ کی جانب سے تمام لین دین کرسکتے ہیں۔
ڈالر ، پاکستانی روپے، برطانوی پاؤنڈ اور یورو مالیت کے سرٹیفکیٹ میں سرمایہ کاری کا حجم حسبِ ذیل ہے :
ڈالر مالیت کے سرٹیفکیٹ |
5000 ڈالر کی کم از کم سرمایہ کاری، مع 1000 ڈالر کا حاصل ضرب ، جس کی زیادہ سے زیادہ حد مقرر نہیں |
پاکستانی روپیہ مالیت کے سرٹیفکیٹ |
ایک لاکھ روپے کی کم از کم سرمایہ کاری، مع 10 ہزار روپے کا حاصل ضرب ، جس کی زیادہ سے زیادہ حد مقرر نہیں |
برطانوی پاؤنڈ مالیت کے سرٹیفکیٹ |
5000 برطانوی پاؤنڈ کی کم از کم سرمایہ کاری، مع 1000 برطانوی پاؤنڈ کا حاصل ضرب ، جس کی زیادہ سے زیادہ حد مقرر نہیں |
یورو مالیت کے سرٹیفکیٹ |
5000 یورو کی کم از کم سرمایہ کاری، مع 1000 یورو کا حاصل ضرب ، جس کی زیادہ سے زیادہ حد مقرر نہیں |
جی ہاں، عرصیت مکمل ہونے سے قبل این پی سی کو بھنوایا جاسکتا ہے۔ سرمایہ کار اپنی سرمایہ کاری کو عرصیت کی میعادسے قبل مکمل یا جزوی طور پر واپس لے سکتے ہیں۔ قبل از وقت بھنوانے (encashment) کی صورت میں وصولیوں کا تخمینہ سرٹیفکیٹس کی قریب تر عرصیت کی شرحِ منافع کے مساوی لگایا جائے گا۔ مثال کے طور پر ، ایک 12 ماہی این پی سی کا سرمایہ کار ہولڈنگ کے 8 ویں مہینے میں اپنے سرمائے کا اخراج کرواتا ہے، اس صورت میں وہ عرصیت مکمل ہونے سے قبل کی مدت تک کے منافع کا مستحق ہوگا ، جس کے لیے 6 ماہی این پی سیز کی معین شرح منافع کا اطلاق ہوگا۔
تاہم، 3 مہینے مکمل ہونے سے قبل سرٹیفکیٹ بھنوانے کی صورت میں کوئی منافع ادا نہیں کیا جائے گا۔ مزید برآں، جزوی بھنوانا (انکیشمنٹ) جس کے نتیجے میں این پی سی میں سرمایہ کاری کی کم سے کم حد (یعنی 5000 ڈالر، برطانوی پاؤنڈ ، یورو یا ایک لاکھ پاکستانی روپے) سے کم ہوجائے، تو اس کی اجازت نہیں ہوگی۔
این پی سیز کی فروخت کے لیے فی الحال درج ذیل 12 بینک بینک حکومتِ پاکستان سے منسلک ہیں :
|
بینک الفلاح لمیٹڈ | بینک الحبیب لمیٹڈ | بینک آف پنجاب |
دبئی اسلامک بینک لمیٹڈ | فیصل بینک لمیٹڈ | ایچ بی ایل بینک لمیٹڈ | جےایس بینک لمیٹڈ |
حبیب میٹروپولیٹن بینک |
ایم سی بی بینک لمیٹڈ | میزان بینک لمیٹڈ | سامبا بینک لمیٹڈ |
اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک (پاکستان) لمیٹڈ | یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ |
این پی سیز میں سرمایہ کاری کے لیے سرمایہ کار ان میں سے کسی بینک میں اپنا روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ کھلوا سکتے ہیں ۔ جیسے ہی حکومتِ پاکستان کی جانب سے نئے بینک بطور ایجنٹ بینک شامل کیے جائیں گے، ایجنٹ بینکوں کی مذکورہ بالا فہرست میں کسی اضافے/ تبدیلی کی صورت میں اسٹیٹ بینک اطلاع دے گا۔
جی ہاں! اگر کوئی سرمایہ کار ایجنٹ بینکوں کے ساتھ کسی بھی منظور شدہ فارن کرنسی میں اپنے روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ (FCY RDA) کا حامل ہے ، تو وہ ڈالر مالیت کے این پی سیز میں سرمایہ کاری کرسکتا / سکتی ہے۔ اس صورت میں ، ایجنٹ بینک ٹرانزیکشن کے وقت رائج شرحِ مبادلہ کو لاگو کرتے ہوئے ، امریکی ڈالر مالیت کے این پی سیز میں درخواست کی گئی رقم کے مساوی رقم سرمایہ کاروں کے اکاؤنٹ سے ڈیبٹ کرے گا۔ اسی طرح برطانوی پاؤنڈ اور یورو کے علاوہ کسی اور فارن کرنسی میں روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ کے حامل سرمایہ کار برطانوی پاؤنڈ اور یورو مالیت کے این پی سیز میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔
عرصیت کی تکمیل / قبل از وقت سرٹیفکیٹس نقد کرانے یا میعادی کوپن کی ادائیگی (جہاں اطلاق ہوتا ہو) کی صورت میں رقوم صرف سرمایہ کار کے روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ میں منتقل ہوں گی۔
جی نہیں، این پی سی رولز 2020ء کے مطابق این پی سیز زکوٰۃ کی کٹوتی سے مستثنیٰ ہیں۔
جی ہاں، این پی سیز کے منافع پر واجب ٹیکس کی مکمل اور حتمی چکتائی کے طور پر این پی سیز پر ملنے والے منافع/ نفع پر 10 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس لیا جائے گا ۔ غیر مقیم سرمایہ کاروں کو ٹیکس گوشوارے بھرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، اگر پاکستان میں ان کا ذریعہ آمدن صرف این پی سیز سے حاصل ہونے والے منافع اور اسٹاک مارکیٹ، میوچل فنڈز اور ریئل اسٹیٹ سمیت دیگر سرمایہ کاریاں ہوں۔
جی ہاں۔ این پی سی ضوابط 2020ء کے مطابق نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کو پاکستان میں قرضوں کے حصول کے لیے بطور ضمانت بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جو اسٹیٹ بینک کی عائد کردہ شرائط پر منحصر ہے۔
جی نہیں، این پی سیز قابلِ منتقلی نہیں ہیں، ماسوا یہ کہ متعلقہ قوانین کے تحت ضروری ہو۔
سرمایہ کار کی وفات کی صورت میں ادائیگی (اصل زر اور منافع، اگر ہو) اس کے قانونی وارثوں کو متوفی سرمایہ کار کے جانشینی سرٹیفکیٹ یا قانون کے مطابق فی الوقت رائج اس کے مساوی دستاویزات کے مطابق کی جائے گی۔
جی نہیں! سرمایہ کار نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کی سرمایہ کاری اور ان کی واپسی اپنے متعلقہ ایجنٹ بینک کے ویب پورٹل پر جا کر ڈجیٹل انداز میں کر سکتے ہیں۔
جی ہاں،این پی سیز کا شریعت سے ہم آہنگ ورژن یعنی اسلامک این پی سیز (INPCs)بھی دستیاب ہیں۔
آئی این پی سیز کو این پی سی رولز 2020ء کے تحت حکومت پاکستان کی وزارتِ خزانہ کی جانب سے اعلان کردہ شرعی اسٹرکچر کے تحت جاری کیا جارہا ہے۔ ایک ایس پی وی، بنام اسلامک این پی سی کمپنی لمیٹڈ (INPCCL) کو ایس ای سی پی (SECP) میں رجسٹر کیا گیا ہے جو مکمل طور پر حکومتِ پاکستان کی ملکیت میں ہے۔ ایس پی وی سرمایہ کاروں سے مضاربہ کی بنیاد پر فنڈز اکٹھے کر رہی ہے اور سرمایہ کاروں سے جمع کردہ رقوم حکومتِ پاکستان کو اجارہ (لیزنگ) کی بنیاد پر فراہم کر رہی ہے۔ یہ شرعی اسٹرکچر اسٹیٹ بینک کی شریعہ ایڈوائزری کمیٹی کی جانب سے منظور شدہ ہے۔ مزید برآں ، ایس پی وی کا شرعی مشیر آئی این پی سی کے نفاذ اور اس کے آپریشنل امور میں شریعت سے ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے بارے میں شرعی مشورہ / رہنمائی فراہم کرے گا۔ حکومت پاکستان کی وزارتِ خزانہ کی جانب سے اعلان کردہ مکمل شرعی اسٹرکچر درج ذیل لنک پر دیکھا جاسکتا ہے۔ https://www.sbp.org.pk/acc/2020/C7-Annex-A.pdf
مختلف میعادوں کے اسلامی نیا پاکستان سرٹیفکیٹس (INPCs) کی متوقع شرح منافع اتنی ہی ہے جو روایتی نیا پاکستان سرٹیفکیٹس پر دی جا رہی ہے یعنی امریکی ڈالر مالیت کے آئی این پی سیز پر 5.5 تا 7 فیصد اور پاکستانی روپے کے آئی این پی سیز پر13.50 تا 15.50 فیصد۔ تاہم اس بات کی ضمانت نہیں دی جا سکتی کہ آئی این پی سیز کا معاوضہ ان نرخوں پر دیا جائے گا کیونکہ ان پر منافع کی شرحیں ایس پی وی کے زیر انتظام آئی این پی سیز جاری کرنے کے لیے امریکی ڈالر اور پاکستانی روپے کے پولز کے اصل نتائج کی بنیاد پر ادا کی جائیں گی۔ آئی این پی سیز کی مختلف میعادوں کے لیے ایس پی وی کی بطور مضارب اور سرمایہ کاروں کی رب المال کے طور پرمنافع میں شراکت داری کی شرحیں اور اوزان بھی ایس پی وی کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں جنہیں ماہانہ بنیادوں پر اپڈیٹ کیا جائے گا۔
جی ہاں، آئی این پی سیز کو قبل از عرصیت سرمایہ کاری کے ایک مہینے بعد بھنوایا جاسکتا ہے ۔ ایک ماہ کے بعد لیکن 3 ماہ سے پہلے آئی این پی سیز کو بھنوانے کی صورت میں مضاربہ پول کے حقیقی منافع کی بنیاد پر معاوضہ دیا جائے گا۔ تاہم، ایس پی وی سرمایہ کاروں سے رعایتی قیمت پر آئی این پی سیز خریدیں گے جو ایس پی وی کے اعلان کردہ جدولِ انفکاک (redemption table) پر مبنی ہوگی۔ تین مہینوں کے بعد بھنوائے جانے والے آئی این پی سیز کو قریبی مدت کے آئی این پی سیز پر لاگو اوزان کی بنیاد پر معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ مثال: اگر کسی 36 ماہ کی آئی این پی سی کو عرصیت کی تکمیل سے 12 ماہ قبل بھنوایا جائے تو منافع کا حساب چھ ماہ کے آئی این پی سیز پر لاگو وزن کے حساب سے کیا جائے گا ، جبکہ، اگر 12 ماہ کے بعد بھنوایا جائے تو 12 ماہ کے آئی این پی سی پر لاگو وزن کا اطلاق کیا جائے گا۔ اس سے قبل زیادہ وزن کی بنیاد پر کی گئی کوپن کی ادائیگی کو خریداری کی قیمت پر مناسب رعایت کا اطلاق کرکے ایڈجسٹ کیا جائے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ سرمایہ کار قریب ترین مکمل مدت کے وزن کے حساب سے منافع کما سکے۔