
...قرضدار سے مندرجہ ذیل فنانسنگ ریٹ وصول کیا جائے گا
...درست کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ اور نیکوپ رکھنے والے تمام
شکایات نمٹانے کے لیے اسٹیٹ بینک نے ایک جامع تصفیۂ شکایات کا مکینزم قائم کیا ہے
ملک میں کافی تعداد میں مکانات کی دستیابی کو بہتر بنانے کی ضرورت اور دیگر ملکوں میں تعمیراتی سرگرمیاں بڑھانے کے اہم کردار کے پیش نظر حکومت پاکستان نے آئندہ برسوں میں رہائشی یونٹوں کی تعداد کئی گنا بڑھانے کا عزم کیا ہے اور اس سلسلے میں کئی اقدامات کیے ہیں۔
حکومت پاکستان کے اس وژن میں مدد دینے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جولائی 2020ء سے ہاؤسنگ اور تعمیرات کے شعبے میں مالکاری (فنانسنگ) کو تقویت دینے کی خاطر کئی اقدامات کیے ہیں۔ اکتوبر 2020ء میں حکومت پاکستان نے ’گورنمنٹ مارک اپ سبسڈی اسکیم‘ متعارف کرا کے ان کوششوں کو بڑھاوا دیا، جسے اب ’میرا پاکستان میرا گھر مارک اپ سبسڈی اسکیم‘ کہا جاتا ہے۔ مارچ 2021ء میں حکومت نے متعلقہ فریقوں کی آراء اور مشوروں کی روشنی میں ’میرا پاکستان میرا گھر اسکیم‘ کی خصوصیات میں مزید کشادگی پیدا کی۔
یہ اسکیم روایتی اور اسلامی دونوں شکلوں میں دستیاب ہے اور بینک اس کے تحت پست سے متوسط آمدنی والے آبادی کے طبقات کو بہت کم فنانسنگ ریٹس پر گھر کی تعمیر اور خریداری کے لیے فنانسنگ فراہم کرسکتے ہیں۔
اسٹیٹ بینک حکومت پاکستان اور نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (نیفڈا) کا عملی شراکت دار ہے۔
:میرا پاکستان میرا گھر اسکیم کے تحت حاصل کردہ مالکاری (فنانسنگ) مندرجہ ذیل مقاصد کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے
/ مکان / فلیٹ
اپارٹمنٹ خریدنے کے لیے
پلاٹ خرید کر اس پر
تعمیر کے لیے
اپنے رہائشی یونٹ میں
توسیع کے لیے
اپنے پلاٹ پر
تعمیر کے لیے
صارف 5 تا 20 سال کی مالکاری کی میعاد چن سکتا ہے
دو قسموں کے قرضے حاصل کیے جاسکتے ہیں
سطح صفر |
سطح اوّل |
سطح دوم |
سطح سوم |
||||
مالکاری رقم |
قسط |
مالکاری رقم |
قسط |
مالکاری رقم |
قسط |
مالکاری رقم |
قسط |
پہلے سے پانچویں سال تک ماہانہ اقساط |
|||||||
5 لاکھ روپے |
3,300 |
10 لاکھ روپے |
5,546 |
10 لاکھ روپے |
6,600 |
60 لاکھ روپے |
46,518 |
10 لاکھ روپے |
6,600 |
20 لاکھ روپے |
11,092 |
30 لاکھ روپے |
19,799 |
80 لاکھ روپے |
62,024 |
20 لاکھ روپے |
13,199 |
27 لاکھ روپے |
14,974 |
60 لاکھ روپے |
39,597 |
ایک کروڑ روپے |
77,530 |
چھٹے سے دسویں سال تک ماہانہ اقساط |
|||||||
5 لاکھ روپے |
3,751 |
10 لاکھ روپے |
6,351 |
10 لاکھ روپے |
7,501 |
60 لاکھ روپے |
52,492 |
10 لاکھ روپے |
7,501 |
20 لاکھ روپے |
12,702 |
30 لاکھ روپے |
22,503 |
80 لاکھ روپے |
69,990 |
20 لاکھ روپے |
15,002 |
27 لاکھ روپے |
17,147 |
60 لاکھ روپے |
45,007 |
ایک کروڑ روپے |
87,487 |
ان اقساط کا حساب 20 سال کی فنانسنگ میعاد کی بنیاد پر لگایا گیا ہے۔ 10 سال سے زیادہ مدت کی اقساط اسکیم کی شرائط کے مطابق اُس وقت کے کائبور کی بنیاد پر ہوں گی۔*
پراجیکٹ کی قسم |
|
بینک کا انتخاب |
|
رہائشی یونٹ کی قسم |
|
یونٹ کا سائز |
|
منتخب سطح |
|
8.32% Dated: 21-09-2021 |
کائبور ریٹ |
مطلوبہ فنانسنگ |
|
فنانسنگ کی میعاد |
|
|
|
پہلے پانچ سال |
|
اگلے پانچ سال |
|
فنانسنگ کی بقیہ مدت |
اقساط کے کیلکلیٹر کے ذریعے اقساط کا جو حساب لگایا جاتا ہے وہ تخمینہ ہے اور صرف اندازے کے لیے ہے۔ دس سال سے زیادہ عرصے کے کسی سال کے لیے بینک؍ڈی ایف آئیز؍مائیکروفنانس بینک جو اصل تخمینہ لگائیں گے وہ اسکیم کی شرائط کے مطابق اُس وقت کے کائبور پر منحصر ہوگا اور اِس تخمینے سے مختلف ہوسکتا ہے۔
|
شکایات نمٹانے کے لیے اسٹیٹ بینک نے ایک جامع تصفیۂ شکایات کا مکینزم قائم کیا ہے جو ایک انٹرنیٹ پورٹل پر مشتمل ہے جس کی اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کے اسٹاف کا ایک نیٹ ورک نگرانی کررہا ہے۔ یہ آئی ٹی پورٹل ان درخواست دہندگان کی جانب سے رجسٹریشن کے لیے لائیو ہے جنہیں قرضے کے حصول میں کوئی دقت پیش آئے۔
اسٹیٹ بینک نے ملک بھر میں اپنے 16 دفاتر میں ہیلپ ڈیسکیں بھی قائم کی ہیں تاکہ درخواست دہندگان کو آئی ٹی پورٹل کے ذریعے اپنی شکایات درج کرانے میں مدد دی جاسکے۔ یہ ہیلپ ڈیسکیں زبان اور ٹیکنالوجی کی ممکنہ رکاوٹوں کی وجہ سے پیش آنے وال دشواریوں سے نمٹنے کے لیے قائم کی گئی ہیں۔