اس سہولت کے تحت پلاٹ صرف اس صورت میں خریدا جاسکتا ہے کہ پلاٹ پر مکان تعمیر کرنا ہو اور مالکاری زمین کی خریداری اور اس پر تعمیر دونوں کے لیے ہوتی ہے بشرطیکہ اس سہولت کے تحت تمام دیگر شرائط بشمول مکان کی زیادہ سے زیادہ قیمت اور متعلقہ سطح (Tier) کے تحت زیادہ سے زیادہ قرض کو پورا کیا جارہا ہو۔
تعمیر کی مدت کے دوران صارف کو فراہم کی گئی اصل رقم پر سبسڈی کلیم کی جاسکتی ہے۔ یہ مدت 10 سال کے اس مجموعی عرصے میں شامل ہے جس کے لیے حکومت سبسڈی فراہم کررہی ہے۔
ایسے کیسز جن میں صارف زیر تعمیر جائیداد خریدتا ہے اور مالکاری کے ذریعے بقیہ یونٹ کو مکمل کرنا چاہتا ہے، ان کو جی ایم ایس ایس کے تحت لانے کی اجازت ہے۔ بینک اس بات کو یقینی بنائے گا کہ آئی ایچ اینڈ ایس ایم ای ایف ڈی سرکلر نمبر 03 برائے 2021ء بتاریخ 25 مارچ 2021ء میں بیان کردہ جی ایم ایس ایس کی تمام شرائط پوری ہورہی ہیں۔
پہلی بار مکان کی ملکیت کا تعین کرنے کے لیے فنانسنگ بینک قرض لینے والے یا صارف سے ایک حلف لے گا جس میں بعد ازاں قرض لینے والے یا صارف کے پاس سبسڈی سہولت کی درخواست دیتے وقت مکان کی ملکیت ثابت ہونے کی صورت میں سبسڈی کے خاتمے اور دیگر جرمانوں کے بارے میں ضروری شقیں درج ہوں گی۔ سطح اول (Tier I) مالکاری کی صورت میں اگر بعد میں یہ ثابت ہوا کہ قرض لینے والے یا صارف کے پاس سبسڈی کی درخواست دیتے وقت مکان کی ملکیت تھی تو سبسڈی کی لاگت بھی وصول کی جائے گی۔
۔2۔ ہاں۔ اگر توسیع اس سہولت کے تحت مقرر کردہ شرائط و ضوابط کے مطابق ہے تو موجودہ رہائشی یونٹ کی توسیع کے لیے مالکاری دستیاب ہوگی۔
فنانسنگ بینک قرض لینے والے سے یہ حلف لے گا کہ اس کے پاس وہ واحد مکان ہے جس کی توسیع کے لیے وہ درخواست دے رہا؍رہی ہے۔ حلف نامے میں سبسڈی کے خاتمے اور دیگر جرمانوں کے بارے میں ضروری شقیں شامل ہوں گی جو اس صورت میں لاگو ہوں گی کہ بعد ازاں قرض لینے والے؍صارف کے پاس سبسڈی سہولت کی درخواست دیتے وقت کسی دوسرے مکان کی ملکیت ثابت ہوجائے۔
نہیں۔ اس سہولت کے تحت موجودہ رہائشی یونٹ کی تزئین و آرائش یعنی بہتری کے لیے مالکاری کی اجازت نہیں۔
نہیں۔ بینک اسٹاف مالکاری حاصل کرنے کا اہل نہییں۔
وہ کنٹریکٹ ملازمین جو آفیسر گریڈ سے نیچے ہیں اور اسٹاف ہاؤسنگ لون لینے کے اہل نہیں، اس اسکیم کے تحت مالکاری کے اہل ہیں۔
نہیں۔ مستقل ملازمین اس اسکیم کے تحت اہل نہیں۔
جو بینکار بینک کا مستقل ملازم ہو وہ نہ قرض گیر بن سکتا ہے نہ مشترک قرض گیر۔
شریک درخواست گزار کی 100 فیصد آمدنی قرض کی جانچ کے لیے ملائی (club) جاسکتی ہے۔ ایک رہائشی یونٹ کے لیے چار تک درخواست گزار ہوسکتے ہیں۔
ہاں۔ اگر شریک قرض گیر گھر کا مالک ہے تو جی ایم ایس ایس کے تحت مالکاری کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ تاہم بنیادی قرض گیر (وں) (primary borrower) (s) کے لیے ضروری ہے کہ وہ پہلی بار مالک مکان بن رہا ہو یا رہے ہوں۔ ’بنیادی قرض گیر‘ وہ ہے جس کے نام پر مکان کی دستاویزات منتقل ہوں گی۔
گھر کے مالک کو خریداری (acquisition) کی تاریخ کے بعد پانچ سال سے پہلے رہائشی یونٹ بیچنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ مزید یہ کہ اس مدت کے دوران اسے رہائشی یونٹ کو کرائے پر دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نیفڈا کے اعلان کردہ رہائشی یونٹ سطح اول میں آتے ہیں۔ انہی خصوصیات یا پیمائش کے دیگر تمام رہائشی یونٹ سطح دوم میں آتے ہیں۔
سطح اول کے تحت رہائشی یونٹ نیفڈا کے رہائشی یونٹ کے درخواست گزاروں کے لیے دستیاب ہے، جس کی نیفڈا تصدیق کرے۔
سطح سوم کے تحت رہائشی یونٹ 5 مرلے سے زیادہ کے ہونے چاہئیں لیکن 10 مرلے تک۔
سطح صفر، سطح دوم یا سطح سوم کے تحت آنے والے مکان کے لیے کورڈ ایریا کی کوئی شرط نہیں۔
بینکوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ جائیداد کی ملکیتی دستاویزات پر لکھی ہوئی پیمائشی اکائی کی شرط کی تعمیل کریں۔ مثال کے طور پر اگر ملکیتی دستاویز پر رقبہ مرلے میں لکھا ہے تو فنانسنگ بینک کے لیے ضروری ہے کہ وہ مرلے کی شرط پوری کرے۔ اگر دستاویز پر دونوں پیمائشی اکائیاں لکھی ہیں تو بینک کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس شرط کی تعمیل کرے جو اسکیم کے تحت درخواست گزار کی اہلیت پر منتج ہو۔
پانچ مرلے تک کے رہائشی یونٹ جن کی مالکاری کی ضرورت 60 لاکھ روپے سے زیادہ ہو سطح سوم کے تحت نمٹائے جائیں گے۔
جی ایم ایس ایس کے تحت سطح صفر، دوم اور سوم میں فنانس کیے جانے والے رہائشی یونٹوں پر قیمت کی کوئی حد نہیں ہے۔ تاہم زیادہ سے زیادہ مالکاری ہر سطح کے لیے مقرر کردہ حد سے تجاوز نہیں کرے گی۔ سطح اول کے لیے زیادہ سے زیادہ قیمت 35 لاکھ روپے ہوگی۔
آئی ایچ اینڈ ایس ایم ای ایف ڈی سرکلر نمبر 12 برائے 2020ء کی تعریف کی مطابق کم لاگت ہاؤسنگ فنانس پر زیادہ سے زیادہ قرض و مالیت کی شرح 90:10 لاگو ہوگی۔ دیگر رہائشی یونٹوں کے لیے زیادہ سے زیادہ قرض و مالیت کی شرح 85:15 لاگو ہوگی اور ان پر ہاؤسنگ فنانس کی پراڈنشل ریگولیشنز کا اطلاق ہوگا۔
قرض کو ’نقصان‘ کے زمرے میں شامل کرنے پر مارک اپ سبسڈی بند کردی جائے گی۔
اس سہولت کے تحت مالکاری کی واپسی مساوی ماہانہ اقساط میں ہوگی۔
وقت سے پہلے واپسی پر بینک کوئی جرمانہ نہیں لگائیں گے۔
قرض کے نرخ کے تعین کے لیے ’ایک سالہ کائبور‘ استعمال کیا جائے گا جو ہر سال ازسرنو طے ہوگا۔
اسکیم میں ہر سطح کے لیے مذکورہ تفاوت زیادہ سے زیادہ ہے۔ بینک کم تفاوت بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
31مارچ 2021ء تک صارف مروجہ مارک اپ ریٹس کے مطابق ہاؤسنگ فنانس کی قسط ادا کرے گا۔ تاہم یکم اپریل 2021ء سے اور اس کے بعد بینک نظر ثانی شدہ سطحوں اور مارک اپ ریٹس کے مطابق اقساط کا حساب لگائیں گے، جیسا کہ آئی ایچ اینڈ ایس ایم ای ایف ڈی سرکلر نمبر 03 بتاریخ 25 مارچ 2021ء میں ہدایت کی گئی ہے۔
ہاں۔ سہولت میں تبدیلی کی جاسکتی ہے بشرطیکہ صارف جی ایم ایس ایس کی تمام شرائط پوری کرے اور بینک کے اپنے اندرونی خطرے کی جانچ کے پیمانوں پر بھی پورا اترے۔
فنانسنگ بینک پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کی دستاویزات کی چیک لسٹ کے علاوہ کوئی اور دستاویز قرض لینے والوں سے طلب نہیں کریں گے۔
جی نہیں، معاملہ اس کے برعکس ہے۔ مالکاری کی مدت 20 سال تک ہے جس میں صارف کی مرضی کے مطابق لچک ہوسکتی ہے۔ صارف 5 سے 20 سال کے دوران کوئی بھی مدت چن سکتا ہے
اسکیم کے تحت مالکاری کی کم از کم مدت پانچ سال ہے۔
۔26۔ کیا غیر مقیم پاکستانی اس اسکیم کے تحت اصل درخواست گزار یا مشترک درخواست گزار کے طور پر اہل ہیں؟
کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ رکھنے والے غیر مقیم پاکستانی کو مالکاری فراہم کی جاسکتی ہے۔ تاہم فنانسنگ بینک کو فارن ایکسچینج ریگولیشنز سمیت تمام متعلقہ قواعد و ضوابط کی تعمیل کرنی ہوگی۔
ہاں۔ نیکوپ رکھنے والے غیر مقیم پاکستانی ’مارک اپ سبسڈی فار ہاؤسنگ فنانس‘ کے تحت مالکاری حاصل کرسکتے ہیں۔
قرض لینے والے کی ملازمت/ کاروبار کے لیے کم از کم مدت کی کوئی لازمی شرط نہیں۔
یہ سہولت کسی بھی وقت ختم کی جاسکتی ہے یا اس کی مکمل ادائیگی کی جاسکتی ہے۔ قرض لینے والے کی جانب سے قبل از وقت سہولت ختم کرنے پر بینک کوئی جرمانہ عائد نہیں کرے گا۔
ایسی کوئی حد نہیں ہے۔
اسکیم میں اس قسم کے انتظام پر کوئی پابندی نہیں بشرطیکہ وفاقی یا صوبائی حکومت کے تمام قواعد و ضوابط کی تعمیل ہو۔
میاں بیوی دونوں درخواست دے سکتے ہیں۔ تاہم اسکیم کے تحت ان میں سے کوئی ایک ہی مالکاری حاصل کرسکتا ہے۔
بینک رقم کی فراہمی کے مہینے سے پچھلے مہینے کے آخری یوم کار کا کائبور استعمال کرسکتے ہیں۔