زری پالیسی  

  •  
    SBP Policy Rate
    11.00% p.a.
     
    SBP Overnight
    Reverse
    Repo (Ceiling) Rate
    12.00% p.a
     
    SBP Overnight
    Repo (Floor) Rate
    10.00% p.a.
  •  
    Weighted-average Overnight Repo Rate
    As on 12-Jun-25
    10.96% p.a.
    KIBOR
    As on 12-Jun-25
    Tenor BID OFFER
    3-M 10.81 11.06
    6-M 10.81

    11.06

    12-M 10.80 11.30
     

  • MTBs
    Tenor Rates
    1-M 11.0905%
    3-M 11.0498%
    6-M 10.9698%
    12-M 10.9497%
    (as on June 11, 2025)
    Fixed-rate PIB
    Tenor Cut-off Rates
    2-Y 11.7900%
    3-Y 11.6893%
    5-Y 12.1400%
    10-Y 12.5890%
    15-Y Bids Rejected
    (as on May 07, 2025)

    Floating-Rate PIBs (Quarterly Coupon)

    Tenor Cut-off Price
    2-Y Bids Rejected
    3-Y Bids Rejected

    Floating-Rate PIBs
    (Half-yearly Coupon)

    Tenor Cut-off Price
    10-Y 95.0380
    (as on Jun 11, 2025)
    GIS FRR
    Tenor Cut-off Rental Rate/Price
    3-Y 100.2842
    5-Y 100.0022
    GIS VRR
    Tenor Cut-off Margin/Price
    3-Y 99.0800
    5-Y 98.7600
    (as on 21-Dec-2023)
  • PIB Auction
    (Fixed Rate)
    18-Jun-25


    MTB
    25-Jun-25

    Floating Rate PIB
    (Semi-Annual Coupon)


    25-Jun-25
    Floating-rate PIB
    (Quarterly Coupon)

    04-Feb-25
    As on 06-June-25
    7
    SBP’s Reserves
    11,675.6
    Bank’s Reserves
    5,199.4
    Total Reserves
    16,875.0

  •  
    As on 13-Jun-25
     
    M2M
    Revaluation Rate
    282.9639
    Weighted
    Average Rate
    Bid: 282.7144
    Offer:

    283.1463

 
مزید معلومات کے لیے

عام سوالات سوال: کیا اسٹیٹ بینک آف پاکستان زری پالیسی موقف کے جائزے کے لیے زری پالیسی کمیٹی کے اجلاسوں کی روداد شائع کرتا ہے؟

جواب: جی ہاں، معاملات میں شفافیت لانے کے لیے اسٹیٹ بینک زری پالیسی کمیٹی کے اجلاسوں کی روداد اپنی ویب سائٹ پر شائع کرتا ہے۔

سوال: پاکستان میں پالیسی ریٹ کیا ہے؟ جواب: مئی 2015ء میں اسٹیٹ بینک نے بازارِ زر کے شبینہ ریپو ریٹ کے لیے ٹارگٹ ریٹ متعارف کرایا ہےجو نیا پالیسی ریٹ ہے، اس کا مقصد یہ ہے کہ اسٹیٹ بینک کے زری پالیسی موقف کا غیر مبہم اور واضح اشارہ دے دیا جائے۔ پالیسی ریٹ 14 ستمبر ء سے 6.0 فیصد ہے۔

سوال : اسٹیٹ بینک نے شرحِ سود کا واضح کوریڈور کب اور کیوں اختیار کیا؟

جواب: اسٹیٹ بینک نے اپنی زری کارروائیوں کے لیے 17 اگست 2009ء سے شرح سود کے واضح کوریڈور کا فریم ورک اپنایا، جس کے لیے اس نے بازارِ زر کے شبینہ ریپو ریٹ کے لیے 300 بیسس پوائنٹس کا کوریڈور متعارف کرایا۔ اس نظام میں ایس بی پی کا ریورس ریپو ریٹ کوریڈور کی بالائی حد (ceiling) اور ایس بی پی کا ریپو ریٹ کوریڈور کی زیریں حد (floor) بنتا ہے۔ 11 فروری 2013ء سے کوریڈور کی گنجائش کم کر کے 250 بی پی ایس کر دی گئی ۔ مئی 2015ء میں گنجائش مزید کم کر کے 200 بی پی ایس کر دیا گیا۔

کوریڈور کی آمد سے قبل بازارِ زر کے شبینہ ریپو ریٹ میں بہت اتار چڑھاؤ رہتا تھا جس سے اکثر زری پالیسی کے اشارے بے اثر ہو جاتے تھے۔ شرحِ سود کوریڈور اپنانے کا مقصد یہ تھا کہ بین البینک بازراِ زر میں قلیل مدتی شرح سود کو کوریڈور کے وسط میں لا کر مستحکم کر کے زری پالیسی اشاروں کی ترسیل مستحکم بنائی جائے۔ یہ فریم ورک اپنانے سے اسٹیٹ بینک کے انتظامِ سیالیت ، زری پالیسی کے اشاروں کی اثر پذیری بہتر بنانے میں مدد ملی ہے اور بازارِ زر کی سرگرمیوں اور بین البینک شرح سود میں استحکام آیا ہے۔ مئی 2015ء میں اسٹیٹ بینک نے اپنے موجودہ زری پالیسی فریم ورک میں تبدیلی کا اعلان کیا اور ایس بی پی پالیسی (ٹارگٹ) ریٹ متعارف کرایا۔ نئے پالیسی (ٹارگٹ) ریٹ کا مقصد زری پالیسی موقف کا غیر مبہم اور واضح اشارہ دینا ہے۔ ایس بی پی ریورس ریپو ریٹ (بالائی حد) اور ریپو ریٹ (زیریں حد) پالیسی (ٹارگٹ) ریٹ سے 50 بی پی ایس زائد اور 150 بی پی ایس پست رکھی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک نے شبینہ سمیت مختلف میعادوں کے بازارِ زر کے سودوں کے ریپو آپریشنز کی تعداد بڑھا دی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بازارِ زر کے شبینہ ریپو ریٹ اس ٹارگٹ ریٹ کے قریب قریب رہیں۔ یہ اسٹیٹ بینک کا پالیسی (ٹارگٹ) ریٹ ہے۔

سوال: پاکستان میں زری پالیسی کے عملی، وسطی اور حتمی اہداف کیا ہیں؟

جواب: اسٹیٹ بینک کے موجودہ زری پالیسی فریم ورک کا عملی ہدف بازارِ زر کا شبینہ ریپو ریٹ ایس بی پی پالیسی (ٹارگٹ) ریٹ کے قریب رکھنا ہے۔

اسٹیٹ بینک کسی نامیہ متغیرہ مثلاً زر2 کی نمو، شرحِ مبادلہ وغیرہ کا کوئی وسطی ہدف فی الحال متعین نہیں کرتا۔ پاکستان میں زری پالیسی کے موجودہ طریقہ کار میں گرانی (اور گرانی کی پیش گوئی) مضمر طور پر نامیہ اینکر کا کام کرتی ہے۔

اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کا مقصد یہ ہے کہ حکومت نے گرانی کے سالانہ اور درمیانی مدت کے جو اہداف مقرر کیے ہیں گرانی کو اُن اہداف کے قریب رکھ کر قیمتوں میں استحکام حاصل کیا جائے۔اس کے ساتھ ساتھ اسٹیٹ بینک مالی استحکام کو بھی یقینی بنانا چاہتا ہے یعنی خاص طور پر مالی بازار اور ادائیگیوں کا نظام ہموار طریقے سے چلتا رہے۔

سوال: زری پالیسی کمیٹی کیا ہے اور اس کے ارکان کون ہیں؟ جواب: اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ 1956ء میں ترمیم کے ذریعے زری پالیسی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی ان پر مشتمل ہے، گورنر (چیئرپرسن)، گورنر کے نامزد کردہ تین سینئر ایگزیکٹو اسٹیٹ بینک سے، ایس بی پی بورڈ کے تین ارکان، اور تین بیرونی ارکان جو ماہرِ اقتصادیات ہیں، اور جنہیں ایس بی پی بورڈ کی سفارش پر حکومت نے مقرر کیا ہے۔ زری پالیسی کمیٹی زری پالیسی موقف تشکیل دینے اور اس سے متعلق فیصلے کرنے کی ذمہ دار ہے۔ ***