•  
    SBP Policy Rate
    22.00% p.a.
     
    SBP Overnight
    Reverse
    Repo (Ceiling) Rate
    23.00% p.a
     
    SBP Overnight
    Repo (Floor) Rate
    21.00% p.a.
  •  
    Weighted-average Overnight Repo Rate
    As on 09-Apr-24

    21.96% p.a.
    KIBOR
    As on 15-Apr-24
    Tenor BID OFFER
    3-M 21.66 21.91
    6-M 21.48

    21.73

    12-M 20.91 21.41
     

  • MTBs
    Tenor Rates
    3-M 21.6601%
    6-M 21.3999%
    12-M 20.8998%
    (as on Apr 03, 2024)
    Fixed-rate PIB
    Tenor Cut-off Rates
    3-Y 16.7800%
    5-Y 15.4899%
    10-Y 14.5000%
    15-Y No Bid
    20-Y No Bid
    30-Y No Bid
    (as on Mar 13, 2024)

    Floating-Rate PIBs (Quarterly Coupon)

    Tenor Cut-off Price
    2-Y Bids Rejected
    3-Y Bids Rejected

    Floating-Rate PIBs
    (Half-yearly Coupon)

    Tenor Cut-off Price
    5-Y 95.8364
    10-Y Bids Rejected
    (as on Apr 03, 2024)
    GIS FRR
    Tenor Cut-off Rental Rate/Price
    3-Y 100.2842
    5-Y 100.0022
    GIS VRR
    Tenor Cut-off Margin/Price
    3-Y 99.0800
    5-Y 98.7600
    (as on 21-Dec-2023)
  • PIB Auction
    (Fixed Rate)
    16-Apr-24


    MTB
    17-Apr-24

    Floating Rate PIB
    (Semi-Annual Coupon)


    17-Apr-24
    Floating-rate PIB
    (Quarterly Coupon)

    17-Apr-24
    As on 05-Apr-24
    SBP’s Reserves
    8,040.3
    Bank’s Reserves
    5,401.4
    Total Reserves
    13,441.7

  •  
    As on 15-Apr-24
     
    M2M
    Revaluation Rate
    278.1226
    Weighted
    Average Rate
    Bid: 277.936
    Offer:

    278.3758

 
 
 
 
  شعبہ فاصلاتی نگرانی و نفاذ 

شعبہ فاصلاتی نگرانی و نفاذ (او ایس ای ڈی) کی ذمہ داریاں بین الاقوامی معیارات سے ہم آہنگ ہیں، جس کی بنیاد بینک برائے بین الاقوامی تصفیہ (بی آئی ایس) کے بنیادی اصولوں پر ہیں، تاکہ بینکاری نگرانی اور مالی استحکام بورڈ کے معیارات کو یقینی بنایا جاسکے۔ پیش اقدامی نگرانی اور فوری نفاذی اقدامات او ایس ای ڈی کی سرگرمیوں کی بنیاد ہیں۔ فی الوقت اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) 53 بینکوں، ترقیاتی مالی اداروں(ڈی ایف آئیز)، خردمالکاری بینکوں( ایم ایف بیز)اور ایکس چینج کمپنیوں کی نگرانی کررہا ہے۔

اس شعبے نے اپنے امور مؤثر طریقے سے سر انجام دینے کے لیے درج بالا اداروں کو مختلف مدتوں کے گوشوارے باقاعدگی سے جمع کرانے کی ہدایت کی ہوئی ہے۔ ان گوشواروں کی بنیاد پر یہ شعبہ انفرادی اداروں کے خاکۂ خطر کا جائزہ لیتا ہے، ان کی عملی کارکردگی اور مجوزہ معیارات کی تعمیل کا سہ ماہی بنیادوں پرجائزہ لیتا ہے(جوکہ شرحیں، سطحیں وغیرہ ہیں)۔ انفرادی بینکوں، ڈی ایف آئیز اور ایم ایف بیز کے خاکۂ خطر کائلز فریم ورک(سرمایہ، اثاثے، آمدنیاں، سیالیت اور حساسیت) کے تحت تیار کیے جاتے ہیں۔ اس جائزے میں جاری حسابات کی مالی کارکردگی، مستقبل کا منظرنامہ، تعمیل کا ماضی، برمقام جائزہ نتائج، دباؤ کے مفروضاتی منظرنامے کے تحت کارکردگی کے کلیدی اظہاریے، غیرملکی قرضہ جاتی درجہ بندی ایجنسیوں کی قرضہ جاتی درجہ بندی رپورٹیں، معاصر جائزہ وغیرہ۔ اس جائزے کی مدد سے او ایس ای ڈی مشکلات کا شکار ضوابط کے تابع اداروں کے لیے خطرناک امور کی جلد نشاندہی اور اصلاحی اقدامات مرتب کرتا ہے۔ او ایس ای ڈی بینکوں، ڈی ایف آئیز اور ایم ایف بیز کی سیالیت کی شرائط اور نقد ذخائر کے قانونی تقاضوں کا بھی قریبی جائزہ لیتا ہے۔

اعدادوشمار پر مبنی امور کی استعداد میں اضافہ کرنے کے لیے بینک، ڈی ایف آئیز اور ایم ایف بیز ڈیٹا ایکیوزیشن پورٹل پر اسٹینڈرائزڈ رپورٹنگ چارٹ آف اکاؤنٹس(آر سی او اے) کے زمرے میں مقداری اور وصفی اعدادوشمار اپ لوڈ کرتے ہیں۔

یہ شعبہ عالمی سطح پر نگرانی کے نظام میں ابھرتے ہوئے رجحانات سے خود کو ہم آہنگ بھی رکھتا ہے اور ایسی پُرخطر شعبوں پر توجہ دے کر محتاطیہ اقدامات کی ہدایت دیتا ہے، جن سے ممکنہ طور پر کسی ادارے کے مالی استحکام کو زیادہ خطرہ لاحق ہو، تاکہ برمقام نگرانی کے وسائل کا مؤثر اختصاص یقینی بنایا جائے۔

فاصلاتی نفاذ
برمقام جائزہ رپورٹوں میں نشاندزد امور کی تعمیل یقینی بنانے کے ساتھ او ایس ای ڈی برمقام جائزہ رپورٹوں اور نگرانی امور پر دیگر تشویشوں کی بنیاد ضوابط کے تابع اداروں کے خلاف نفاذی اقدامات کرنے کا بھی مجاز ہے۔ ان نفاذی اقدامات میں جرمانے عائد کرنا، انتظامی یا مالی پابندیاں عائد کرنا اور متعلقہ قانون نافذ کرنے والی/ استغاثہ ایجنسیوں میں ریفرنس دائر کرنا شامل ہیں۔

بینکوں، ڈی ایف آئیز، ایم ایف بیز کو جرمانے ختم کرنے/ واپس کرنے کے لیے درخواست دینے کی اجازت ہے۔ وجوہ پرغور کرنے کے بعد بینکوں/ ڈی ایف آئیز کی جانب سے کی جانے والی اپیلوں کا اچھی طرح جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے حالیہ ہدایات درج ذیل لنک سے حاصل کی جاسکتی ہیں: (http://www.sbp.org.pk/osed/2015/C4.htm)

دیگر نفاذی اقدامات کا انحصار ضوابط کی خلاف ورزی، نوعیت، شدت اور ادارے کو لاحق خطرہ پر ہے، جوکہ کم سے زیادہ شدت کےہوسکتے ہیں۔ ان اقدامات یا اصلاحی کارروائیوں میں ادارے کی انتظامیہ اور اسپانسر کے برتاؤ، اہلیت اور خامیوں سے نبرد آزما ہونے کے گذشتہ ریکارڈ کو بھی ملحوظِ خاطر رکھا جاتا ہے۔

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
PUBLICATIONS