-
|
|
SBP Policy Rate |
22.00% p.a. |
|
SBP Overnight
Reverse
Repo (Ceiling) Rate |
23.00% p.a |
|
SBP Overnight
Repo (Floor) Rate |
21.00%
p.a. |
|
-
|
|
Weighted-average Overnight Repo Rate |
As on 19-Apr-24
22.44% p.a. |
KIBOR
As on 22-Apr-24 |
Tenor |
BID |
OFFER |
3-M |
21.66 |
21.91 |
6-M |
21.44 |
21.69 |
12-M |
20.89 |
21.39 |
|
|
|
-
|
MTBs |
Tenor |
Rates |
3-M |
21.6601% |
6-M |
21.3874% |
12-M |
20.8998% |
(as
on Apr 17, 2024) |
|
Fixed-rate PIB |
Tenor |
Cut-off Rates |
3-Y |
16.6500% |
5-Y |
15.4800% |
10-Y |
14.3500% |
15-Y |
No Bid |
20-Y |
No Bid |
30-Y |
No Bid |
(as
on Apr 16, 2024) |
|
Floating-Rate PIBs (Quarterly Coupon) |
Tenor |
Cut-off Price |
2-Y |
Bids Rejected |
3-Y |
Bids Rejected |
|
Floating-Rate PIBs
(Half-yearly Coupon) |
Tenor |
Cut-off Price |
5-Y |
95.9376 |
10-Y |
95.8167 |
(as
on Apr 17, 2024) |
|
GIS FRR |
Tenor |
Cut-off Rental Rate/Price |
3-Y |
100.2842 |
5-Y |
100.0022 |
|
GIS VRR |
Tenor |
Cut-off Margin/Price |
3-Y |
99.0800 |
5-Y |
98.7600 |
(as
on 21-Dec-2023) |
|
|
-
|
PIB
Auction
(Fixed Rate)
22-May-24 |
MTB
30-Apr-24
|
Floating Rate PIB
(Semi-Annual Coupon)
30-Apr-24 |
Floating-rate PIB
(Quarterly Coupon)
30-Apr-24 |
|
|
|
As
on 12-Apr-24 |
SBP’s Reserves |
8,054.7 |
Bank’s Reserves |
5,319.0 |
Total Reserves |
13,373.7 |
|
|
-
|
|
As on 22-Apr-24 |
|
M2M
Revaluation Rate |
278.3314 |
Weighted
Average Rate |
Bid: |
278.1187 |
Offer: |
278.5585 |
|
|
-
|
|
|
|
|
|
|
|
شعبہ مبادلہ پالیسی(ای پی ڈی) کا شمار اسٹیٹ بینک کے اہم ترین شعبوں میں ہوتا ہے اور پاکستان کے زرمبادلہ کے نظام کووضع کرنا اور اس کی ضابطہ کاری کرنا اس بنیادی ذمہ داری ہے۔ اس ضمن میں شعبہ ہذا زرمبادلہ کی منڈی کے مجموعی استحکام کا ذمہ دار ہے اور پالیسی سازی و عملدرآمد کے مسلسل جاری عمل میں شامل ہے تاکہ ملک کا نظامِ مبادلہ وفاقی حکومت اور اسٹیٹ بینک کے پالیسی اہداف کے مطابق بنایا جاسکے۔
بینکاری پالیسی و ضوابط گروپ کا حصہ ہونے کے باعث شعبہ مبادلہ پالیسی موجودہ قواعد وضوابط پر مسلسل نظر ثانی کرتا ہے تاکہ ملک میں زرمبادلہ سے متعلق سرگرمیوں کے لیے سہولت فراہم کی جاسکے۔ پاکستان میں زرمبادلہ کا کاروبار فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ،1947(ایف ای آراے،1947) کے ضوابط کے تحت ہوتا ہے۔ فارن ایکٹ مینول ملک میں زرمبادلہ کے کاروبار کو چلانے کے لیے منظور شدہ ڈیلروں(اے ڈیز)، ایکسچینج کمپنیوں، عوام بشمول ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں اور فریقین کی رہنمائی کے لیے قواعد و ضوابط کا احاطہ کرتا ہے۔ ہدایات/ پالیسیاں/ طریق کار /ایف ای سرکلرز/ سرکلر لیٹرز۔ ای پی ڈی متعلقہ سرکاری محکموں، وزارتوں، مختلف تجارتی تنظیموں، چیمبرز اور دیگر فریقوں کی مشاورت سےپالیسی اقدامات تشکیل دیتا ہے۔
زرمبادلہ کی منڈی میں استحکام کے اہداف حاصل کرنے کے لیے مذکورہ شعبہ درآمدات/ برآمدات، غیرملکی کرنسی اکاؤنٹس، فارورڈ کور سہولت، نجی/ سرکاری شعبے کی آمد زر/ انخلائے زر وغیرہ سے متعلق پالیسیاں وضع کرنے اور ان پر عملدرآمد کے لیے بھرپور انداز میں سرگرم ہے۔ شعبہ ہذا تجارتی پالیسی، ڈبلیو ٹی او، آزادانہ تجارتی معاہدوں، سرمایہ کارانہ پالیسیوں، دوطرفہ تجارتی معاہدوں سے متعلق امور اور ساتھ ہی اے سی یو، ای سی او، سارک وغیرہ جیسی خطے کی تنظیموں کے معاملات سے متعلق حکومت اور دیگر شعبوں کی مشاورت بھی کرتا ہے۔
ای پی ڈی لائسنسوں کے اجرا، ایکسچینج کمپنیوں کی ضابطہ کاری اور موثر نگرانی کے لیے بھی پالیسیاں تشکیل دیتا ہے، جس کا مقصد زرمبادلہ کی منڈی میں استحکام یقینی بنانا ہے۔ اس کے ساتھ یہ باضابطہ ذرائع سے ترسیلاتِ زر میں اضافے کے لیے فریقین کی معاونت و رہنمائی کرتا ہے۔ شعبہ ہذا ملک میں زرمبادلہ کے غیرقانونی کاروبار کو روکنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی بھرپور تعاون کرتا ہے۔
متذکرہ شعبہ کیپٹل اکاؤنٹ لین دین بشمول بیرونی براہ راست سرمایہ کاری، غیر ملکی قرضے، نجی شعبے کی جانب سے ضمانتیں، بیرون ممالک سرمایہ کاری ودیگر کے لیے حکومتی پالیسی پر عملدرآمد اور تعمیل میں سہولت کاری کا بھی ذمہ دار ہے۔
مزید برآں اے ڈیز کی جانب سے زرمبادلہ ضوابط کی تعمیل، بر مقام جائزہ رپورٹوں کی بنیاد پر نفاذی اقدامات اور بے قاعدگیوں کی تصحیح کرنا بھی ای پی ڈی کے دائرہ کار میں شامل ہے۔ اس ضمن میں معقول تعزیری اقدامات کیے جاتے ہیں۔
|
|
|
|