•  
    SBP Policy Rate
    22.00% p.a.
     
    SBP Overnight
    Reverse
    Repo (Ceiling) Rate
    23.00% p.a
     
    SBP Overnight
    Repo (Floor) Rate
    21.00% p.a.
  •  
    Weighted-average Overnight Repo Rate
    As on 26-Mar-24

    22.51% p.a.
    KIBOR
    As on 27-Mar-24
    Tenor BID OFFER
    3-M 21.69 21.94
    6-M 21.41

    21.66

    12-M 20.82 21.32
     

  • MTBs
    Tenor Rates
    3-M 21.6601%
    6-M 20.3944%
    12-M 14.8998%
    (as on Mar 20, 2024)
    Fixed-rate PIB
    Tenor Cut-off Rates
    3-Y 16.7800%
    5-Y 15.4899%
    10-Y 14.5000%
    15-Y No Bid
    20-Y No Bid
    30-Y No Bid
    (as on Mar 13, 2024)

    Floating-Rate PIBs (Quarterly Coupon)

    Tenor Cut-off Price
    2-Y Bids Rejected
    3-Y Bids Rejected

    Floating-Rate PIBs
    (Half-yearly Coupon)

    Tenor Cut-off Price
    5-Y 95.8220
    10-Y 93.5557
    (as on Mar 20, 2024)
    GIS FRR
    Tenor Cut-off Rental Rate/Price
    3-Y 100.2842
    5-Y 100.0022
    GIS VRR
    Tenor Cut-off Margin/Price
    3-Y 99.0800
    5-Y 98.7600
    (as on 21-Dec-2023)
  • PIB Auction
    (Fixed Rate)
    16-Apr-24


    MTB
    03-Apr-24

    Floating Rate PIB
    (Semi-Annual Coupon)


    03-Apr-24
    Floating-rate PIB
    (Quarterly Coupon)

    03-Apr-24
    As on 15-Mar-24
    SBP’s Reserves
    8,017.9
    Bank’s Reserves
    5,372.8
    Total Reserves
    13,390.7

  •  
    As on 27-Mar-24
     
    M2M
    Revaluation Rate
    278.0406
    Weighted
    Average Rate
    Bid: 277.7995
    Offer:

    278.2393

 
 
 
 
  شعبہ بینکاری معائنہ- I 

شعبہ بینکاری معائنہ -I کا شمار اسٹیٹ بینک کے بنیادی شعبوں میں ہوتا ہے، یہ شعبہ اسٹیٹ بینک کی بنیادی ذمہ داری یعنی مالی اداروں کی نگرانی میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے، جس کا مقصد مالی نظام کا استحکام اور امانت گزاروں کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے، تاکہ نظام پر عوام کا اعتماد یقینی بنایا جا سکے۔ مالی شعبے میں بدلتے ہوئے عالمی حالات کے پیش نظر مسلّمہ بین الاقوامی روایات کے مطابق یہ شعبہ فعال معائنے کے ذریعے متعلقہ فریقوں کا مفاد محفوظ بنانے کی بھی سعی کرتا ہے۔

برمقام جائزے کو نگرانی کا کلیدی طریقہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس سے کسی ادارے کے حالات کے بارے میں تازہ معلومات ملتی ہیں۔ بینکوں/ خرد مالکاری (مائیکرو فنانس) بینکوں کا برمقام جائزہ کیملز فریم ورک(سرمایہ، معیارِ اثاثہ، انتظام کاری، آمدنی، سیالیت اور سسٹم اینڈ کنٹرولز) کی بنیاد پر باقاعدگی سے کیا جاتا ہے۔

معائنے میں عام طور پر توجہ خطرے کے تعین، قوانین کی تعمیل، ضوابط و نگراں احکامات، پالیسی و ضوابط کی پاسداری، اندرونی کنٹرولز کی موزونیت، گورننس فریم ورک اور روایات پر ہوتی ہے۔ فی الوقت ایکسچینج کمپنیوں کا جائزہ لیا گیا ہے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ وہ قابلِ اطلاق قوانین اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے وقتاً فوقتاً جاری ہونے والے قواعد و ضوابط کی تعمیل کس حد تک کر رہی ہیں۔ اس مقصد کے لیے بنیادی کاروباری سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا، جیسے کرنسیوں کی خرید و فروخت، ترسیلات زر کی آمد و ترسیل اور کرنسیوں کی برآمد ۔ دیگر سرگرمیوں اور کنٹرولز جیسے اندرونی آڈٹ، پاسداری، کارپوریٹ نظم و نسق، اندرونی کنٹرولز، ایم آئی ایس وغیرہ کا بھی جائزہ لیا جاتا ہے، اس کے بعد کمپنی کی حتمی درجہ بندی کی جاتی ہے۔ تاہم اصل توجہ ایکسچینج کمپنی کی تعمیل کی سطح پر دی جاتی ہے۔ یہ شعبہ نگراں جائزے کی انجام دہی کے لیے اسٹیٹ بینک کے دیگر شعبوں سےقریبی تعاون کے ساتھ کام کرتا ہے، جن میں شعبہ بینکاری معائنہ-II، شعبہ فاصلاتی نگرانی و نفاذ(او ایس ای ڈی) اور بینکاری پالیسی و ضوابط گروپ شامل ہیں۔

برمقام معائنے ایک منظور شدہ جائزہ شیڈول کے مطابق کیے جاتے ہیں۔ معائنوں کے تواتر کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ زیرِ معائنہ بینک/ ترقیاتی مالی ادارےکی درجہ بندی ہوتاہے، جس میں توجہ اس بات پر دی جاتی ہے کہ نگرانی کی خاطر دیے گئے وسائل کو نظامیاتی اعتبار سے اہم اداروں اور ان اداروں پر صرف کیا جائے جن کے حوالے سے زیادہ تشویش پائی جائے۔ بینک کے معائنہ کار حضرات ادارے کے تجزیے کے حوالے سے اپنی معائنہ رپورٹیں قلمبند کرتے ہیں، جنہیں بینکوں کی اعلیٰ انتظامیہ سے تبادلہ خیال کے بعد حتمی شکل دی جاتی ہے۔ معائنہ رپورٹیں متعلقہ اداروں اور اسٹیٹ بینک کے متعلقہ شعبوں کو بھیجی جاتی ہیں۔

شعبہ بینکاری معائنہ- I نے بی آئی ڈی - II اور او ایس ای ڈی کے اشتراک سے تزویراتی سمت بندی کے ایک منصوبے پر بھی کام کیا، جس میں ابتدا نگرانی کے موجودہ نظام کے جامع جائزے سے ہوئی اور پھر نگرانی کے فریم ورک مع طریقیات (methodologies ) میں بہتری لائی گئی تاکہ پاکستان میں بینکاری صنعت کے لیے خطرے پر مبنی نگراں نظام (آر بی ایس) پر مؤثر عملدرآمد کیا جا سکے۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد موجودہ نگراں فریم ورک کو بہتر بناکر اگلی سطح تک لے جانا ہے تاکہ مالی اداروں کے ، خطرے پر مبنی مستقبل بیں جائزے میں مدد ملے، نگرانی کے لیے میسر وسائل استعمال کرنے کی ترجیحات طے کی جائیں اور مالی دباؤ سے نبردآزما ہونے کے لیے بہتر اور موثر اقدامات وضع کیے جائیں۔ مزید برآں، آر بی ایس فریم ورک سے بینکوں کی کاروباری حکمت عملی اور متعلقہ خطرات ادارے کی سطح پر اور صنعت کی سطح پر بھی بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔ شعبہ بینکاری معائنہ- I کو مندرجہ ذیل مالی ادارےمختص کیے گئے ہیں۔

مالی ادارے کا نام نمبر شمار
 
کمرشل بینک
الائیڈ بینک لمیٹڈ 1)
عسکری بینک لمیٹڈ 2)
سٹی بینک، این اے-پاکستان آپریشنز 3)
ڈوئچے بینک اے جی-پاکستان آپریشنز 4)
فیصل بینک لمیٹڈ 5)
فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ 6)
صنعتی و کمرشل بینک چین- پاکستان آپریشنز 7)
صنعتی ترقیاتی بینک لمیٹڈ 8)
نیشنل بینک لمیٹڈ 9)
این آئی بی بینک لمیٹڈ 10)
پنجاب پراونشل کوآپریٹو بینک لمیٹڈ 11)
سندھ بینک لمیٹڈ 12)
ایس ایم ای بینک لمیٹڈ 13)
اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک (پاکستان) لمیٹڈ 14)
سمٹ بینک لمیٹڈ 15)
یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ 16)
   
خرد مالکاری بینک
اپنا مائکررٹو فنانس بینک لمیٹڈ 17)
فنکا مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ 18)
خوشحالی مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ 19)
این آر ایس پی مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ 20)
پاک عمان مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ 21)
تعمیر مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ 22)
فرسٹ مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ 23)
یو مائیکروفنانس بینک لمیٹڈ 24)
وسیلہ مائیکروفنانس بینک لمیٹڈ 25)
ایڈوانس مائیکروفنانس بینک 26)
   
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
PUBLICATIONS