صف اول کے انفرادی عطیہ دہندگان
    27دسمبر 2018ء تک
رقم  نام   
100,000,000   محمد علی تابا  1
60,000,000   مرتضی ہاشوانی سی ای او ہاشو گروپ جی اسلام آباد  2
29,500,000   کومیل یونس  3
20,000,000   سردار تنویر الیاس خان  4
20,000,000   ریاض حسین اور یاسمین ریاض ایم سی بی  5
19,882,351   عبدالحنان خان  6
16,374,476   ضیاء اللہ قریشی سویٹزر لینڈ  7
15,000,000   ذیشان احمد  8
15,000,000   شانِ عباس اشرے کے ایس اے  9
13,300,000   ظفر صدیقی  10
 

    صف اول کے ادارہ جاتی عطیہ دہندگان
    29اکتوبر 2018ء تک
رقم
 نام   
 1,091,455,518   کنٹریبیوشن آف ایمپلائیز گورنمنٹ آف پنجاب  1
 582,071,939   پاک آرمی  2
201,093,824  ایچ کیو، سی ڈبلیو او، ایس پی ڈی  3 
110,127,185   بحریہ ٹاوَن لیمیٹڈ  4 
100,280,791  پی اے ایف کنٹربیوشن اے ایچ کیو آئی ایس بی ایس سی پی  5 
100,000,000  ایچ بی ایل، اسلامک چیئریٹی  7 
63,826,604  ساجد علی اچنا این پی او ںاول اکاوَنٹ کنٹرولر  8 
50,000,000  قرشی انڈسٹریز پرایئویٹ لیمیٹڈ  9 
50,000,000   انگرو کارپ  10 
 

    دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے لیے رقم اکٹھا کرنے کی خاطر پاکستان کی عدالت ِعظمیٰ کے چیف جسٹس نے 10 جولائی 2018ء کو سپریم کورٹ آف پاکستان دیامیر بھاشا اینڈ مہمند ڈیمز فنڈ قائم کیا۔ معزز عدالت اس فنڈ کی نگرانی کرتی ہے اور اس کا رجسٹرار براہ ِراست اس کے کھاتے کو چلاتا ہے۔ (ایس بی پی سرکلردیکھیں)

    بعد ازاں وزیر اعظم پاکستان نے اس مقصد کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ مل کر کاوشیں کرنے کا اعلان کیا۔ چنانچہ فنڈ کا نام بدل کر ’’پرائم منسٹر اینڈ چیف جسٹس آف پاکستان فنڈ فار دیامیر بھاشا اینڈ مہمند ڈیم‘‘ رکھ دیا گیا۔(ایس بی پی سرکلردیکھیں)

    پاکستان میں اور بیرون ِملک عطیات جمع کرنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے بینک دولت پاکستان نے مکمل انتظامات کیے ہیں اور ملک کے اندر اور بیرون ِملک بینکوں کی مدد سے مختلف چینلز مہیا کیے ہیں (ایس بی پی سرکلر)۔ تمام کمرشل بینکوں، مائیکروفنانس بینکوں اور ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن کے علاقائی دفاتر نے ملک بھر میں اپنی تمام شاخوں پر ملکی اور بین الاقوامی عطیہ دہندگان سے نقد، چیک، پے آرڈر اور ڈیمانڈ ڈرافٹ کے ذریعے وصولی کے لیے فنڈ اکاؤنٹ کھولا ہے۔ اس کے علاوہ آن لائن ٹرانسفر، اے ٹی ایم ٹرانسفر، ای بینکنگ اور پمنٹف کارڈز جیسے ڈجیٹل طریقوں سے بھی عطیات دیے جاسکتے ہیں۔

    مزید یہ کہ پمنٹل کارڈز کے ذریعے عطیات کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک نے پاکستان میں کارڈز جاری اور عطیات وصول کرنے والے تمام بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ اس لین دین پر انٹرچینج فیس، مرچنٹ ڈسکاؤنٹ ریٹ، اور ٹرانزیکشن فیس سمیت کوئی سروس فیس وصول نہ کریں۔(ایس بی پی سرکلردیکھیں)



    ملکی عطیات دہندگان (ملک میں مقیم پاکستانی) مندرجہ ذیل میں سے کسی بھی طریقے سے جس میں ان کے لیے سہولت ہو فنڈ اکاؤنٹ میں عطیہ دے سکتے ہیں: